• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی: ضمانت منسوخی پر ملزم پولیس اہلکار فرار ہوتے ہوئے گرفتار

سٹی کورٹ کراچی میں واقع ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹ جنوبی نے طالب علم کے مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں اغواء و قتل کیس کی سماعت کے دوران 9 سال سے مفرور پولیس اہلکار کی عبوری ضمانت منسوخ کر دی۔

ملزم پولیس اہلکار نے احاطۂ عدالت سے فرار ہونے کی کوشش کی جسے ناکام بناتے ہوئے اسے گرفتار کر لیا گیا۔

عدالت نے ملزم پولیس اہلکار ناموس خان کو جیل بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ پولیس اہلکار اگر مجرم نہیں تھا تو 9 سال تک کہاں رہا؟

عدالت نے اظہارِبرہمی کرتے ہوئے استفسار کیا کہ پولیس کی کیا ذمے داری ہوتی ہے، کیا آپ کو معلوم نہیں؟ کیس سے مفرور ہونا مجرم ہونے کے مترادف ہے، ملزم کسی بھی رعایت کا مستحق نہیں، اس کی ضمانت مسترد کی جاتی ہے۔

ملزم کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ کیس میں تمام ملزم بےگناہ قرار دیئے جا چکے ہیں، میرا مؤکل بے گناہ ہے، اسے ضمانت دی جائے۔


پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے دیگر پولیس اہلکاروں کے ہمراہ طالب علم محمدعلی بٹ کو گھر کے باہر سے اغواء کیا، پھر تھوڑے فاصلے پر لے جا کر اسے قتل کر دیا اور جعلی پولیس مقابلہ ظاہر کیا۔

پراسیکیوٹر نے انکشاف کیا کہ ملزم تھانہ فیروز آباد میں تعینات تھا، جس نے کارروائی منظور کالونی میں کی۔

پولیس کے مطابق ملزم کے خلاف تھانہ بلوچ کالونی میں جنوری 2011ء میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

تازہ ترین