نو منتخب امریکی نائب صدر کملا ہیرس اور صدر جوبائیڈن ملک کی قیادت کیسے کریں گے اس حوالے سے کملا ہیرس نے خود ہی اپنی ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں بتا دیا۔
انہوں نے اپنی طویل انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا کہ ’جب جوبائیڈن نے مجھے نائب صدر بننے کی پیشکش کی تو میرے لیے ’ہاں‘ کہنا ایک آسان فیصلہ تھا۔
کملا ہیرس کے مطابق ’میں پہلے جوبائیڈن کو نائب صدر کی حیثیت سے جانتی تھی لیکن تب ہی مجھے ان کی زندگی کے اس پہلو سے بھی واقفیت ملی کہ جوبائیڈن پیار کرنے والے والد بھی ہیں۔‘
جوبائیڈن میرے پیارے دوست اور اپنے بیٹے بیوبائیڈن سے بے تحاشہ محبت کرتے تھے، کملا ہیرس نے بتایا کہ ’مالی بحران کے دوران بطور اٹارنی جنرل ، بائو اور میں ملک کے سب سے بڑے بینکوں سے اربوں ڈالر کی امداد حاصل کرنے میں کامیاب رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ’بیوبائیڈن کو عوامی خدمت کا جذبہ اور عزم وراثت میں ملا تھا۔‘
یاد رہے کہ بائیڈن کے بیٹے بیوبائیڈن کینسر کے عارضے میں مبتلا تھے اور 2015 میں انتقال کرگئے تھے۔
جوبائیڈن اپنی انتخابی مہم کے دوران بھی اپنے بیٹے کی جرات کا ذکر کرتے رہے جو ڈیلویئر آرمی نیشنل گارڈ میں میجر کی حیثیت سے عراق میں بھی تعینات رہے تھے۔
اپنی پوسٹ کے آخر میں کملا ہیرس نے بتایا کہ وہ اور جوبائیڈن امریکا کی قیادت کیسے کریں گے۔
انہوں نے لکھا کہ ’ہم دیہاڑی دار مزدوروں کو درپیش چیلنجز، قوم کو درپیش انتہائی سنگین بحرانوں سے نمٹنے کے لیے عزم و استحکام کے ساتھ قیادت کریں گے۔‘
کملا ہیرس نے لکھا کہ ’حلف برداری کا دن قوم کو متحد کرنے، قوم کو درپیش چیلنجز اور امریکا کی بہتری کیلئے کیے وعدوں کی تجدید کا دن ہے۔‘