پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کرپشن اور مہنگائی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہنا ہے کہ اپنا نیب کیس بھول چکا ہوں، مہنگائی اور کرپشن کی فکر ہے۔
خورشید شاہ نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر چیز پچھلی حکومت پر ڈال دیتے ہیں آپ اپنی بات کریں، مہنگائی کا ایک ہی جواب ہے کہ این آر او نہیں دیں گے، ٹماٹرمنہگا، آلو مہنگا لیکن این آر او نہیں دوں گا، تنخواہیں نہیں بڑھ رہی مہنگائی سے عوام پریشان ہیں۔
خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ایک ماہ میں 16 روپے لیٹر پیٹرول میں اضافہ ہوا، تنخواہیں بالکل نہیں بڑھائی گئیں، بی آرٹی بند ہے، شہروں کی تباہی ہے، جھوٹ پر گزاراہے، غریبوں کی جیب سے پیسے نکال کرحکومت چلا رہے ہیں، پھر بھی حکومت نہیں چلا پا رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی پی دور میں کسانوں کو فصل کی قیمت ایسی ملتی تھی کہ خوشیاں ہوتی تھیں۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ 16سترہ ماہ سے بند ہوں، ثبوت ڈھونڈ ڈھونڈ کر تھک گئے ہیں کچھ نہیں ملا، ترجمہ کسی زبان میں بھی کریں یہ بچتے نہیں، 7 فیصد کرپشن ریٹ بڑھنا مذاق نہیں، عمران خان کا کہنا تھا کہ تین فیصد کرپشن ختم کردوں گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان کا فلسفہ تھا جہاں لیڈر کرپٹ ہو وہاں کرپشن ہوتی ہے۔
خورشیدشاہ نے کہا ہے کہ نیب اور دوسرے ادارے ہتھکنڈے ڈالنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔
خورشیدشاہ نے کہا ہے کہ ہرچیز کا ایک وقت ہوتا ہے، استعفے دے کرا یوانوں کوخالی کیوں چھوڑیں، اوپن میرٹ تو چیئرمین سینٹ کے زمانے میں ہونی چاہئے تھی، اپوزیشن کی کوشش رہی کہ بات ہو مگر حکومت تیار نہیں تھی۔
خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ خدا کے واسطے اس ملک کے مزدور اور غریبوں کے لیے سوچو، انصاف شروع ہوجائے تو ملک سے کرپشن ختم ہوجائے گی، آج کے پی کے یونیورسٹیوں میں تنخواہیں نہیں، چندا مانگا جارہا ہے۔