کراچی میں گارڈن پولیس ہیڈ کوارٹرز کے قریب ایک کار پر نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں کار میں سوار خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق ہو گئے، زخمی اور جاں بحق افراد آپس میں دوست تھے۔
گارڈن ہیڈ کوارٹر کے قریب نجی اسپتال کے سامنے ایک کار پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کر دی، نجی اسپتال کے سیکیورٹی گارڈ کے مطابق ایک زخمی شخص بھاگتا ہوا اندر آیا جبکہ 1 زخمی شخص باہر بھی موجود تھا، فائرنگ کرنے والے افراد موٹر سائیکل پر تھے یا گاڑی پر یہ نہیں پتہ لگ سکا۔
کار میں موجود 4 زخمیوں کو ریسکیو ادارے نے اسپتال پہنچایا جہاں پر مسکان نامی خاتون اور صدام نامی شخص جاں بحق ہو گئے جبکہ کچھ گھنٹوں بعد عامر اور ریحان نامی شخص بھی دورانِ علاج جاں بحق ہو گئے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق عامر اور ریحان کے پاس سے پولیس قومی رضا کار کے کارڈ بھی ملے ہیں۔
جاں بحق مسکان اور عامر نے اپنی ویڈیو آج سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر بھی اپ لوڈ کی تھی جس میں دونوں ساتھ ہیں۔
کار کے پچھلے شیشے میں 2 گولیاں لگنے کے نشانات ہیں جس سے لگتا ہے کہ قاتلوں نے کار کا تعاقب کرنے کے بعد فائرنگ کی۔
جائے وقوع سے پولیس نے گولیوں کے خول اور دیگر شواہد اکٹھے کیئے ہیں، چاروں طرف موجود عمارتوں پر لگے کیمروں سے سی سی ٹی وی فوٹیج بھی لی جا رہی ہے۔
ایس ایس پی سٹی سرفراز نواز کے مطابق فائرنگ میں ملوث ملزمان کی تعداد کا صحیح اندازہ نہیں ہو سکا، واقعہ صبح سویرے پیش آیا تو کوئی عینی شاہد بھی سامنے نہیں آ سکا۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس نے کچھ سی سی ٹی وی ویڈیوز کی نشاندہی کی ہے، یہ ویڈیوز حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ایس ایس پی سٹی نے یہ بھی بتایا ہے کہ فائرنگ سے ہلاک ہونے والے افراد میں مسکان لانڈھی کی رہائشی تھی، صدام حسین اور ریحان شاہ بلدیہ ٹاؤن کے علاقے گلشنِ غازی کے رہنے والے تھے جبکہ عامر خان پٹیل پاڑہ کا رہائشی تھا۔