• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی انتہا پسندوں نے ریحانہ کو پاکستانی ایجنٹ قرار دیدیا

بھارتی کسانوں پر ہونے والے مظالم پر ردّ عمل دینے والی امریکی گلوکارہ ریحانہ کو حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور مودی کے حمایتی انتہا پسند ہندوؤں نے پاکستانی ایجنٹ قرار دے دیا۔

دو روز قبل امریکی گلوکارہ ریحانہ نے بھارتی کسانوں کے لیے آواز بلند کی اور ایک ٹوئٹ میں اپنے 10 کروڑ سے زیادہ فالوورز کیلئے ایک مضمون شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’ہم اس بارے میں بات کیوں نہیں کررہے ہیں؟‘ 

تاہم مودی کے حامیوں کو امریکی گلوکارہ ریحانہ کا یہ ٹوئٹ ایک آنکھ نہ بھایا اور اُنہوں نے ریحانہ پر الزام عائد کیا کہ وہ بھارت میں کسانوں کے احتجاج پر سنسنی پھیلارہی ہیں۔

اس ضمن میں متعدد نامور بالی ووڈ اداکاروں نے بھی اپنے سوشل میڈیا پیغامات میں کہا کہ ریحانہ سمیت دیگر غیر ملکی فنکاروں کو بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔

ریحانہ کے ٹوئٹ کے بعد جہاں بھارتی بالی ووڈ اداکار شدید غصے میں ہیں تو وہیں بھارتی ٹوئٹر صارفین نے اس مرتبہ بھی اپنا وہی پُرانا رویہ اختیار کیا جو وہ ہر بار کرتے ہیں یعنی بھارتی صارفین ہمیشہ کی طرح اس مسئلے میں بھی  زبردستی پاکستان کو درمیان میں لے آئے ہیں۔ 

بھارتی ٹوئٹر صارفین کی جانب سے امریکی گلوکارہ ریحانہ کو پاکستانی اور آئی ایس آئی کا ایجنٹ قرار دیا جارہا ہے ۔ گلوکارہ پر یہ الزام بھی عائد کیا جارہا ہے کہ ریحانہ نے کسانوں کے حق میں ٹوئٹ کرنے کے لیے پاکستان سے پیسے لیے ہیں۔

ایک بھارتی صارف نے تو ریحانہ کی تصویر پاکستانی پرچم کے ساتھ فوٹو شاپ کرکے سوشل میڈیا پر شیئر کردی۔

ٹوئٹر پر جاری اس جنگ میں حصہ لیتے ہوئے ایک غیر ملکی صحافی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’مودی کے حامی امریکی گلوکارہ ریحانہ کو پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی اور سی آئی اے  کا ایجنٹ قرار دے رہے ہیں۔‘


غیر ملکی صحافی کے اس بھارت مخالف ٹوئٹ پر ایک صارف نے بھارتیوں کو طنزیہ انداز میں بخوبی جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’دراصل، وہ ریحانہ ہی تھیں جنہوں نے نغمہ دل دل پاکستان گایا تھا۔‘

دوسری جانب بھارتیوں کی اس حالت کا پاکستانی ٹوئٹر صارفین دل کھول کر مذاق اُڑا رہے ہیں۔

عبدالوہاب شوکت نامی صارفین نے بھارتی صارف کے ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ ’آپ نے تو میرا دن بنادیا۔‘

پاکستان صارف نے اپنے ٹوئٹ میں شدید قہقہے بھی لگائے جس سے واضح ہو رہا ہے کہ وہ بھارتیوں کی اس حالت سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔

واضح رہے کہ دو ماہ سے اپنے حقوق کے لیے بیٹھے پُرامن کسانوں کی آواز دبانے کے لیے مودی سرکار نے دہلی میں انٹرنیٹ سروس معطل کر رکھی ہے۔

بھارت میں گزشتہ ہفتے یوم جمہوریہ کے موقعے پر کسانوں کی ٹریکٹر ریلی پولیس کے ساتھ پرتشدد جھڑپوں میں بدل گئی جس کے بعد کسانوں کو دارالحکومت میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے پولیس نے انٹرنیٹ کی بندش، خندقیں کھودنے اور سڑکوں پر کیلیں اور خار دار تاریں بچھانے جیسے اقدمات کیے۔

تازہ ترین