عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں اس وقت ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد کروڑوں میں ہے جبکہ ہر سال 10 لاکھ سے زائد افراد اس مرض کے سبب موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
ماہرین غذائیت کے مطابق شوگر اور غذا کا براہ راست تعلق ہے، یہ ایک خاموش بیماری ہے جس کا جسم میں بڑھنے اور کم ہونے کی علامات ظاہر ہونے تک مریض طبی لحاظ سے کافی کمزور ہو چکا ہوتا ہے، یہ بیماری سب سے پہلے انسانی قوت مدافعت کے نظام کو کمزور کرتی ہے، اس کا فوری علاج بھی صرف معالجین ہی تجویز کر سکتے ہیں، شوگر کنٹرول کرنے کے لیے ’سیلف میڈیکیشن‘ بھی نہیں کی جا سکتی۔
طبی ماہرین کے مطابق ذیابیطس کو کنٹرول کرنے کے لیے آپ کی روزمرہ روٹین میں استعمال کی جانے والی غذا بہت اہم کردار ادا کرتی ہے، اگر موسم سرما میں با آسانی دستیاب سپر فوڈز کی بات کی جائے تو کچھ خاص سبزیاں، پھل اور مسالہ جات ایسے بھی ہیں جن سے ہم فائدہ اُٹھا سکتے ہیں اور ان کا کوئی نقصان بھی نہیں ہے۔
موسم سرما میں شوگر کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے استعمال کی جانے والی غذائیں کونسی ہیں ؟
ذیابیطس کے ماہرین کے مطابق بلڈ پریشر اور شوگر ایسی بیماریاں ہیں جن میں معالج کے بغیر خود سے کوئی فیصلہ نہیں لینا چاہیے، جب معلوم ہو جائے کہ آپ اس بیماری کا شکار ہو چکے ہیں تو لازمی اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں، بذریعہ میڈیکل ٹیسٹ اپنی ذیابیطس کی قسم اور نوعیت معلوم کریں اور اپنے معالج کے مشوروں کے مطابق چلیں، اس بیماری میں خود سے کوئی بھی قدم اُٹھانے سے گریز کریں۔
ماہرین غذائیت کی جانب سے شوگر کے مریضوں کے لیے تجویز کی گئی غذائیں کونسی ہیں ؟
نارنجی، مالٹا، کینو، فروٹر
غذائی و ذیابیطس ماہرین کے مطابق تُرش پھل، یعنی کے سٹریس پھل مثلاً لیموں، چکوترا اور نارنجی ذیابیطس کے مریضوں کے لیے سُپر فوڈز قرار دیے گئے ہیں۔
خاص طور پر اس وقت جب مریض خون میں شوگر کی سطح متوازن رکھنے کے لیے کسی ڈائٹ پلان کا انتخاب کر رہے ہوں، کم گلیسیمک کے باعث شوگر کے مریض نارنجی بطور سلاد، غذا استعمال کر سکتے ہیں، اس میں موجود فائبر کی بڑی تعداد شوگر کے مریضوں کے لیے بہترین ثابت ہوتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شوگر کے مریض پھلوں کو مکمل کھائیں اور پھلوں کے جوس کے استعمال سے گریز کریں، نارنجی کے جوس میں مکمل نارنجی کے مقابلے میں زیادہ کیلوریز اور مٹھاس پائی جاتی ہے جو کہ شوگر کے مریضوں کے لیے مشکلات پیدا کر سکتی ہے۔
امرود
ماہرین کی جانب سے شوگر کے مریضوں کو بے وقت بلڈ شوگر کے اتار چڑھاؤ سے محفوظ رہنے کے لیے کم گلیسیمک پر مشتمل غذاؤں کے استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے، امرود کم گلیسیمک کے باعث شوگر کے مریضوں کے لیے بہترین پھل تصور کیا جاتا ہے۔
ساتھ ہی امرود میں ڈائٹری فائبر کا اہم ذخیرہ بھی پایا جاتا ہے، امرود میں موجود فائبر کی بڑی مقدار بلڈ شوگر کی بڑھتی سطح کو کنٹرول کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔
گاجر
غذائیت سے بھرپور سبزی گاجر کو بھی شوگر کنٹرول کرنے والی غذا کے طور پر جانا جاتا ہے، گاجر میں موجود فائبر خون کے بہاؤ میں شوگر کی روانی کو سست کر دیتا ہے جب کہ گاجر میں پایا جانے والا نہایت کم مقدار گلیسیمک گاجر کو شوگر کے مریضوں کے لیے بہترین غذا بناتا ہے۔
دار چینی
دارچینی ایک ایسا طاقتور مسالہ ہے جو بے شمار فوائد سے مالا مال ہے، دار چینی ایک زود ہضم مسالہ ہے جو خون میں گلوکوز اور ٹرائی گلیسرائیڈ کی سطح کو متوازن رکھتے ہوئےشوگر اور قلبی امراض جیسی بیماریوں کا خطرہ کم کرتا ہے، شوگر کے مریضوں کے لیے دارچینی کے استعمال کا سب سے بہترین طریقہ صبح کے وقت دارچینی والے پانی کا استعمال ہے۔
دار چینی کا پانی بنانے کے لیے رات 8 سے 9 کے درمیان دار چینی کا ایک انچ ٹکرا کانچ یا اسٹیل کے گلاس میں بگھو کر رکھ دیں، صبح نہار منہ اب اسے پی لیں، سارا دن شوگر کنٹرول میں رہے گی، یہ قدرتی طور پر انسولین کی افزائش کو بہتر بناتا ہے۔
کیوی
وٹامن سی، فائبر، پوٹاشیم اور فائدہ مند اینٹی آکسیڈینٹ سے بھرپور پھل کیوی شوگر کے مریضوں کے لیے ایک بہترین غذا ہے، سائنسی تحقیق سے بھی ثابت ہے کہ کیوی خون میں شوگر کی سطح کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔
لونگ
لونگ کے فوائد جاننے کے لیے جینیاتی ذیابیطس کے چوہوں پر اثرات کا مطالعہ کیا گیا، نتائج نے واضح کیا کہ لونگ ایکسٹریکٹ خون میں نا صرف انسولین بڑھانے میں مدد دیتا ہے بلکہ جسم میں انسولین کے ردعمل کو بھی بہتر بناتا ہے۔