مکئی کی فصل سردیوں کے آغاز میں ہی تیار ہوجاتی ہے، مکئی نشاستہ دار سبزی اور اناج ہے۔ یہ ریشے، حیاتین اور معدنیات کا بھرپور ذریعہ ہے۔
مکئی خوراک میں نشاستہ کی زیادہ مقدار قولون کینسر ،کولیسٹرول اور آئی بی ایس کے خطرات کو کم کرنے کا موجب بنتی ہے۔
غذائیت سے بھرپور مکئی میں نشاستہ، ریشہ، حیاتین اور معدنیات بہت مقدار میں ہوتے ہیں۔ مکئی کے ایک کپ (164 گرام) میں 177 حرارے، 41 گرام نشاستہ، 5.4 گرام لحمیات، 2.1 گرام چکنائی، 4.6 گرام ریشہ، روزانہ کی ضرورت کا 17 فیصد وٹامن سی، 24 فیصد تھیامین (وٹامن بی 1)، 19 فیصد فولیٹ (وٹامن بی9)، 11 فیصد میگنیشیم اور 10 فیصد پوٹاشیم ہوتا ہے۔
مکئی میں یہ خاصیت موجود ہے کہ اگر آپ دن میں ایک بھٹہ یا پھر ایک کپ مکئی کا استعمال کریں تو اس سے 18.4فائبر حاصل کر سکتے ہیں جس سے بلڈ شوگر کو مستحکم کرنے میں مدد حاصل ہوتی ہے۔
مکئی کے بھٹے کے مترادف اور کوئی سبزی نہیں ہے جو اس موسم کے مطابق لذت اور غذائیت سے فیض یاب کرتی ہو۔
ماہرین کے مطابق جو لوگ مکئی کا استعمال کرتے ہیں ان میں بلڈ شوگر، انسولین کی مقدار مناسب حد تک کنٹرول کی جاسکتی ہے۔
اس حوالے سے ماہرین نے دو ایسے گروپس میں شامل افراد کا موازنہ کیا جو ٹائپ ٹو ذیابیطس میں مبتلاء تھے، ایک گروپ نے فائبر (نشاستہ ) پر مشتمل غذا کا استعمال کیا جبکہ دوسرے گروپ نے کم نشاستہ والی غذا استعمال کی۔
پہلے گروپ میں صحت کی جانب سے مثبت نتائج ظاہر ہوئے کیونکہ ان افراد نے چوبیس گرام تک فائبر روزانہ استعمال کی جبکہ دوسرے گروپ میں کولیسٹرول اور بلڈ شوگر کی شکایات بدستور جاری رہیں۔
مکئی کو پاپ کارن ، سوپ سلاد اور سالن وغیرہ میں پکایا جاتا ہے اور ایک طرح سے اس کو گرمیوں میں باربی کیو کے طور پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
مکئی کے دیگر فوائد:
مکئی کا استعمال بھوک بڑھاتا ہے اور بدن کو فربہ کرتا ہے، مکئی کھانے کے بعد ہونے والی قے کو روکتی ہے ۔یہ آنکھوں کی بصارت بڑھاتی ہے، کمزور لاغر بدن کو قوت دیتی ہے اور مکئی کا تیل بدن کو فربہ کرتا ہے۔