• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گندم کا بحران پنجاب سے 60 لاکھ ٹن گندم غائب ہونے سے ہوا، سندھ کابینہ

سندھ کابینہ کا کہنا ہے کہ ملک میں گندم کا بحران پنجاب سے 60 لاکھ ٹن گندم غائب ہونے سے ہوا،  وفاقی حکومت پنجاب میں گندم غائب ہونے کا الزام سندھ پر نہ لگائے۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کا اجلاس ہوا،  اجلاس میں صوبائی وزرا، مشیر، چیف سیکرٹری اور دیگر افسران شریک ہوئے۔

اجلاس کے دوران وفاقی کابینہ کی طرف سے سندھ حکومت کو گندم کی ذخیرہ اندوزی کا الزام مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ سندھ کابینہ گندم اسٹاک کی موجودگی کا جائزہ لے گی اور کمیٹی گندم اسٹاک کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ 2 ہفتوں میں دے گی۔

کمیٹی میں مکیش چاولہ، شبیر بجارانی، ہری رام اور وزیر اینٹی کرپشن اکرام اللّٰہ دھاریجو شامل ہون گے۔

اجلاس میں سندھ کابینہ کی جانب سے کویتی سرمایہ کاری کمپنی کے ساتھ معاہدے کی توثیق کی گئی جبکہ کابینہ نے گندم کی اسپورٹ پرائس 2000 فی 40 کلوگرام مقرر کردی۔

کابینہ کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ 8 لاکھ ٹن گندم محکمہ خوراک کے پاس موجود ہے،  محکمہ خوراک نے 20-2019 میں 1.236 ایم ایم ٹی گندم خریدی تھی اور  وفاقی حکومت سے ایک لاکھ 17 ہزار ٹن درآمد شدہ گندم خریدی گئی تھی۔

اجلاس کے دوران کابینہ کی جانب سے  باردانہ 80 فیصد پی پی بیگز اور 20 فیصد جوٹ بیگز خریدنے کی منظوری دیدی گئی جبکہ کابینہ نے 1.4 ایم ایم ٹن گندم خریدنے کا ہدف مقرر کرنے کی منظوری بھی دی۔

سندھ کابینہ کی جانب سے مزید 2000 روپے فی 40 کلوگرام اسپورٹ پرائس برقرار رکھنے کی منظوری دی گئی۔

تازہ ترین