مسلم لیگ نون کے رہنما احسن اقبال کہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی معاونِ خصوصی فردوس عاشق اعوان کے کنڈکٹ کا نوٹس لے۔
سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ نون کے سینئر رہنما احسن اقبال کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ نون نے چیف الیکشن کمشنر کو این اے 75 کا نتیجہ روکنے کی درخواست کی۔
احسن اقبال نے کہا کہ این اے 75 کا سارا نتیجہ مشکوک ہو گیا ہے، پریزائیڈنگ آفیسر کو یرغمال بنانے اور آر او ز کو لاپتہ یا اغوا کیئے جانے کی تحقیقات ہونی چاہئے، حلقے میں انجینئرڈ نتیجہ بنانے کی کوشش کی گئی، ناکامی پر پی ٹی آئی کی چوری پکڑی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ این اے 75 کا نتیجہ روکنے کی درخواست نون لیگ کی امیدوار نوشین افتخار نے جمع کرائی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ نتیجہ 23 لاپتہ پریزائیڈنگ افسران کے اغواء کی تحقیقات تک روکا جائے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ 23 لاپتہ پریزائیڈنگ افسران کے جمع کیئے گئے نتائج کی تصدیق کی حیثیت کے تعین تک اس حلقے کا نتیجہ روکا جائے۔
احسن اقبال نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے موجود لوگوں نے فردوس عاشق اعوان کے طرزِ عمل کی مذمت کی ہے، این اے 75 پر سارا نتیجہ مشکوک ہو گیا ہے، بعض پولنگ اسٹیشنز پر گھنٹوں پولنگ بند رکھی گئی، ڈسکہ شہر کے 36 پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ گھنٹوں بند رکھی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ڈسکہ کے مسلم لیگ نون کے مضبوط علاقوں میں سارا دن فائرنگ کر کے خوف و ہراس کی فضاء بنائی گئی، خوف و ہراس کی یہ فضاء مسلم لیگ نون کا ووٹر ٹرن آؤٹ کم کرانے کے لیے بنائی گئی، پورا الیکشن مشکوک ہو گیا، پی ٹی آئی نے دھاندلی کرنے کی کوشش کی۔
رہنما نون لیگ نے مطالبہ کیا کہ جہاں پولنگ بند تھی وہاں دوبارہ پولنگ کرائی جائے، 23 پولنگ اسٹیشنز جہاں پریزائڈنگ افسران لاپتہ تھے وہاں بھی دوبارہ پولنگ کرائی جائے، الیکشن کمیشن کو ان تمام اہل کاروں کو نشانِ عبرت بنانا چاہیئے تا کہ آئندہ کوئی سرکاری اہل کار دھاندلی کا سوچ بھی نہ سکے۔
واضح رہے کہ پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ میں گزشتہ روز ہونے والے ضمنی انتخاب کے نتائج ریٹرنگ آفیسر نے روک دیئے ہیں۔
ریٹرنگ آفیسر کے مطابق حتمی نتیجے کا اعلان الیکشن کمیشن آف پاکستان کرے گا۔
گزشتہ رات 23 پولنگ اسٹیشنز کا عملہ مبینہ طور پر غائب رہا، جو صبح ریٹرننگ آفیسر کے دفتر پہنچا۔
اس سے قبل اس حلقے کے کل 360 میں سے 337 پولنگ اسٹیشنوں کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ نون کی سیدہ نوشین افتخار 97 ہزار 588 ووٹ لے کر آگے تھیں۔
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار علی اسجد ملہی 94 ہزار 541 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر تھے۔