واشنگٹن (اے ایف پی /جنگ نیوز) امریکی صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ نے ایران پر اقوام متحدہ کی عائد کردہ پابندیاں ہٹانے کے لیے ٹرمپ انتظامیہ کے اقدامات واپس لینا شروع کردیے ہیں۔امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ کا کہنا ہے کہ واشنگٹن ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی بحالی کے حوالے سے بات چیت کے لیے تیار ہے۔دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا ہے کہ امریکا پابندیاں اٹھائے ہم جوہری پروگرام سے متعلق اقدامات واپس لینے کے لیے تیار ہیں۔امریکا کی جانب سے ایران سے جوہری معاہدہ میں شمولیت کے اشارہ کے بعد ایران نے بھی معاہدہ کی شرائط پر مکمل عمل درآمد کا عندیہ دیا ہے۔ ٹوئٹر پر ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا ہے کہ اگر امریکا تمام پابندیاں اٹھا دے تو ایران فوری طور پر جوہری پروگرام سے متعلق تمام اقدامات واپس لے گا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی سیکریٹری اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی بحالی پر آمادگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایران جوہری معاہدے کی مکمل پاسداری کرے تو واشنگٹن دوبارہ معاہدے میں شامل ہوجائے گا۔ خبررساں اداروں کے مطابق 2015ء میں ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان تہران کے جوہری پروگرام سے متعلق طے پائے معاہدے میں دوبارہ شمولیت کے لیے بائیڈن انتظامیہ نے مذاکرات پر آمادگی ظاہر کردی ہےاور اس ضمن میں کچھ اقدامات کیے ہیں۔ امریکی حکومت نے ایرانی سفارت کاروں پر عائد سفری پابندیاں فوری طور پر اٹھانے کافیصلہ کرلیا ہے جب کہ ٹرمپ انتظامیہ کی عائد کردہ دیگر بین الاقوامی پابندیوں کو ختم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ایک عہدے دار نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں کہا کہ یہ فیصلہ سفارت کاری کی راہ میں عائد رکاوٹیں ہٹانے کے لیے کیا ہے۔ سفارت کاروں پر امریکا کے اندر سفر پر پابندیاں مثبت نتائج نہیں لا سکتیں۔ ٹرمپ نے ایران پر سخت دبائو ڈالنے کے لیے 2019ء میں ایرانی سفارت کاروں کو نیویارک میں موجود اقوام متحدہ کے صدر دفتر کے گرد چند کلومیٹر علاقے تک محدود کر دیا تھا۔ ایرانی وزیر خارجہ پر بھی یہی پابندیاں عائد کی گئی تھیں، جس کی وجہ سے وہ اقوام متحدہ میں دورے کے موقع پر اپنے ایک دوست کی نیویارک میں عیادت کے لیے نہیں جاسکے تھے۔ امریکی حکومت نے یہ اعلان وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے اپنے برطانوی، فرانسیسی اور جرمن ہم منصبوں کے ساتھ اجلاس کے بعد کیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق اقوام متحدہ میں امریکی ناظم الامور نے گزشتہ روز سلامتی کونسل کو ایک خط میں بتایا کہ امریکا پابندیاں عائد کرنے کے مطالبے سے دستبردار ہو رہا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے 2015ء میں طے پانے والے جوہری معاہدے میں شامل ایک شق گزشتہ سال یہ کہتے ہوئے نافذ کرنے کی کوشش کی تھی کہ ایران شرائط کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا ہے کہ امریکا پابندیاں اٹھائے ہم جوہری پروگرام سے متعلق اقدامات واپس لینے کے لیے تیار ہیں۔