پرنس آف ویلز شہزادہ چارلس نے ہیری اور میگھن کے اوپرا ونفرے کو دیے گئے انٹرویو پر کسی بھی قسم کا ردعمل دینے سے گریز کیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق جب شہزادہ چارلس این ایچ ایس کی کورونا وائرس ویکسین سائٹ کے دورے پر تھے تو ان سے ایک صحافی نے ہیری اور میگھن کے اوپرا ونفرے کو دیے گئے انٹرویو سے متعلق سوال کیا جس کا جواب دینے سے انہوں نے گریز کیا البتہ چارلس نے مُڑ کر یہ ضرور دیکھا کہ سوال کس نے کیا ہے اور پھر مُسکرا کر آگے چل دیے۔
واضح رہے کے ہیری نے ونفرے کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا تھا کہ ان کے والد شہزادہ چارلس نے ان سے بات چیت بند کردی تھی اور ان کی فون کالز کا جواب بھی نہیں دے رہے تھے۔
جس پر ونفرے نے ہیری سے پوچھا کہ شہزادہ چارلس نے ان کی فون کالز کا جواب دینا کیوں چھوڑا تو اس کے جواب میں شہزادے نے کہا کہ وہ اپنے اور اپنی فیملی کے معاملات کو اپنے ہاتھ میں لینا چاہتے تھے۔
ہیری نے یہ بھی کہا کہ مجھے اپنے، اپنی بیوی اور بیٹے آرچی کے دماغی سکون کے لیے کچھ نہ کچھ کرنا ہے۔
شہزادہ ہیری نے اپنے والد کے بارے میں بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ مجھے ان کے رویے سے بہت مایوسی ہوئی کیونکہ وہ خود بھی اسی طرح کی صورتحال سے گزر چکے ہیں اور انہیں اس درد کا اندازہ ہے، میں ہمیشہ ان سے محبت کرتا رہوں گا لیکن جو ہوا اس پر مجھے بہت دکھ ہے۔
ہیری نے ونفرے کو دیئے گئے انٹرویو میں یہ انکشاف بھی کیا تھا کہ ان کی شاہی حیثیت سے دستبردار ہونے کے بعد اب تک تین بار اپنی دادی اور دو مرتبہ اپنے والد شہزادہ چارلس سے بات ہوئی۔