وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ خطے میں امن کے لیے بھارت کو پہلا قدم اٹھانا پڑے گا، مسائل ڈائیلاگ کے ذریعے حل ہونے چاہئیں۔
اسلام آباد سیکورٹی ڈائیلاگ کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ماضی کی معاشی پالیسیوں نے اشرافیہ کو فائدہ پہنچایا جس ملک میں تھوڑے سے امیر اور غریبوں کا سمندر ہو وہاں نیشنل سیکورٹی کا سوچا بھی نہیں جاسکتا۔ ہدف پر مبنی سبسڈی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو ان کے جائز حقوق دینا پاکستان ہی نہیں بھارت کے لیے بھی فائدہ مند ہے، ہمسایہ ملکوں کے ساتھ تعلقات بہتر کرنا چاہتے ہیں، پاکستان کی خواہش ہے کہ افغانستان میں امن ہو۔
عمران خان نے کہا کہ خوشی ہے کہ پاکستان نے افغان امن عمل میں اپنا کردار ادا کیا، افغانستان جن حالات سے دوچار ہوا اس کے نتیجے میں بداعتمادی بڑھی۔
ملک میں نیشنل سیکورٹی پر ڈیبیٹ کی بہت ضرورت ہے،نیشنل سیکورٹی کے اہداف بہت وسیع ہیں، سیکورٹی فورسز نے قربانی دے کر ہمیں محفوظ بنایا، قوم فوڈ سیکورٹی کا سوچ ہی نہیں رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ موسمی تبدیلی پر پانچ چھ سال پہلے کوئی بات نہیں کرتا تھا، ، ہم نے 10 بلین ٹری سونامی پروگرام کا آغاز کیا، بلین ٹری منصوبے اور احساس پروگرام کو بین الاقوامی پذیرائی ملی۔
عمران خان نے کہا کہ کرنسی گرتی ہے تو ہر چیز پر اثر پڑتا ہے، مہنگائی بڑھتی ہے، جس ملک میں تھوڑے سے لوگ امیر اورغریبوں کا سمندر ہو وہ ملک محفوظ نہیں ہوتا۔
عمران خان نے کہا کہ ہماری غربت سب سے بڑا چیلنج ہے، ہماری سب سے زیادہ توجہ غریب کو اوپر لانےپرہے، غذائی تحفظ ایک اہم مسئلہ ہے جس کا پوری دنیا کو سامنا ہے، سماجی تحفظ یقینی بنانے کیلئےاحساس پروگرام لائے، غربت کے خاتمہ کے حوالے سے چین کا کردار مثالی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ہم نے افغانستان میں امن لانے کیلئے کوشش کی، بائیڈن انتظامیہ بھی سمجھتی ہے جنگ مزید نہیں چلنا چاہئے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کو حق رائے دہی دے، کشمیریوں کو حق رائے دہی دینا دونوں ملکوں کیلئے بہتر ہے، ہمسایہ ملکوں کے ساتھ خوشگوار تعلقات ہماری خارجہ پالیسی کا حصہ ہیں۔
وزیراعظم عمران خان ہمسایہ ملکوں کے ساتھ بہتر تعلقات سے جیواسٹریٹجک اہمیت سے فائدہ اٹھایا جاسکے گا، نئی امریکی انتظامیہ بھی افغانستان میں امن کو اہمیت دے رہی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی پوری کوشش کی، ہم نے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی کوشش کی، بھارت کشمیری عوام کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دے، علاقائی امن کے بغیر جغرافیائی اہمیت سے فائدہ نہیں اٹھایا جاسکتا۔