حکومت پاکستان کی جانب سے نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کے تحت غریبوں اور محنت کش طبقے میں گھروں کی فراہمی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ نیا پاکستان نئی سوچ کا نام ہے، ملک میں غریب کو گھر کی فراہمی کا کبھی نہیں سوچا گیا، غریب اور محنت کش طبقے کو گھروں کی فراہمی کا منصوبہ بڑی کامیابی ہے۔
نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کے تحت محنت کش طبقے میں گھروں اور فلیٹس الاٹ کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ویژن ہے کہ ہم کمزور طبقے کو اوپر اٹھائیں گے، تنخواہ دار اور مزدور طبقے کیلئےشہروں میں گھر خریدنا ناممکن تھا۔
عمران خان نے کہا کہ تعمیراتی شعبہ ملک کی معیشت کے لیے اہم کردار ادا کررہا ہے، تعمیراتی شعبے کے فروغ سے روزگار کے مواقع بڑھتے ہیں، ہماری تعمیراتی صنعت آگے تیزی سے بڑھ رہی ہے، نجی بینک 380ارب روپے سے زائد گھروں کیلئے قرض فراہم کرے گا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت نے عام آدمی کیلئے قرضہ لینا آسان بنایا ہے، حکومت یقینی بنائے گی کہ گھر بنانے کیلئے لئے گئے قرضے پر سود پانچ فیصد سے اوپر نہ جائے ، قرضوں کی قسطیں بیس برس تک دی جاسکیں گی۔
عمران خان نے ذلفی بخاری اور ورکرز ویلفیئر فنڈ کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، آپ نے 25 سال پرانا پروجیکٹ تیار کردیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ہم کسی پر احسان نہیں کر رہے، یہ محنت کشوں کا حق ہے، ملک میں کبھی مزدور طبقے کیلئے نہیں سوچا گیا، محنت کش کرائے کے مکان میں رہتے تھے، اب کرایہ قسطوں میں جائے گا اور مکان ان کی ملکیت ہوجائے گا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ گورنمنٹ کے کلاس 6 کے ملازمین بھی شہروں میں گھر نہیں بناسکتے، گاؤں میں گھر بنانا آسان ہوتا، لیکن شہر میں مزدور کا گھر بنانا ناممکن ہے، نیا ہاؤسنگ پروجیکٹ میں حکومت تین لاکھ کی سبسڈی دے رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گھر بنانے میں تاخیر اس وجہ سے ہوئی کہ قانون عدالت سے دو سال میں کلیئر ہوا، حکومت یقینی بنائے گی کہ 5 فیصد سے زیادہ سود ادا نہ کرنا پڑے۔
عمران خان نے کہا کہ نیا ہاؤسنگ پروجیکٹ شروع ہوچکا ہے، مجھے خوشی ہے پہلی دفعہ مزدور طبقے کو گھر دے رہے ہیں، امیر ترین ملک بھی گھر نہیں بانٹ سکتے۔