ایک تحقیق کے مطابق خوراک کو محفوظ بنانے کے لیے استعمال ہونے والے کیمیائی اجزا انسانی مدافعتی نظام کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ کھانے پینے کی وہ اشیا جنھیں طویل عرصے تک شیلف میں رکھنے اور محفوظ بنانے کے لیے جو طریقہ کار استعمال کیا جاتا ہے وہ مدافعتی نظام کو نقصان پہنچاتا ہے اور ویکسین کے اثرات کو غیر موثر کرتا ہے۔
جبکہ اس تحقیق کے ماہرین نے کورونا وائرس کی شدت اور خون میں موجود خوراک کو محفوط بنانے والے کیمیائی اجزا کی بلند سطح کے درمیان تعلق کا بھی پتہ چلایا۔
انوائرمینٹل ورکنگ گروپ کی تحقیق جسکا کے دیگر ماہرین نے بھی جائزہ لیا انکا کہنا ہے کہ مشہور پروسیسڈ فوڈز کی شیلف لائف (شیلف میں محفوظ رکھنے کی مدت) کو بڑھانے کے لیے استعمال ہونے والی کیمیائی اجزا مدافعتی نظام کو سخت نقصان پہنچاتا ہے۔
یہ تحقیق اس ہفتے کے انٹرنیشنل جرنل آف انوائرمینٹل ریسرچ اینڈ پبلک ہیلتھ میں شائع ہوئی ہے۔
انوائرمینٹل ورکنگ گروپ کے محققین نے اس مقصد کے لیے انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی کے ٹاکسیکٹی فار کاسٹر یا ٹاکس کاسٹ کے ڈیٹا کو استعمال کیا، تاکہ خوراک کو محفوظ کرنے کے لیے عام طور پر استعمال ہونے والی کیمیکل اور فوڈ پیکیجنگ میں استعمال ہونے والی ان اشیا کے صحت پر پڑنے والے مضر اثرات کا جائزہ لیا جاسکے۔
اس تجزیہ میں انیمل اور نان انیمل ٹیسٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ کیمیکلز مدافعتی نظام کو نقصان پہنچاتے ہیں اور اور تحقیق کے نتائج بالخصوص کورونا وبا کے دوران باعث تشویش ہیں۔