• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں ماسک چوروں کیلئے کارگر، دکاندار چہرہ شناخت کرنے سے قاصر

لندن (نمائندہ جنگ) ایک طرف جہاں کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کیلئے فیس ماسک اہم کردار ادا کررہا ہے اور حکام مسلسل عوام سے کہہ رہے ہیں کہ وہ خصوصاً رش والے مقامات پر ماسک ضرور پہنیں وہیں یہ دوکانداروں کیلئے دردسر بھی بنا ہوا ہے کیونکہ اب شاپ لفٹنگ میں ملوث افراد ماسک پہننے کے سبب زیادہ اعتماد کے ساتھ چوریاں کر رہے ہیں۔ انگلینڈ میں گزشتہ برس جولائی میں پبلک ٹرانسپورٹ اور شاپس وغیرہ میں ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا تھا۔ ایسوسی ایشن آف کینوینس convenience اسٹورز کے مطابق ماسک پہننے کے سبب جہاں چوری کی شناخت کرنا مشکل ہوئی ہے وہیں وبا کے دوران دکانداروں کے خلاف بدکلامی کے واقعات میں 89 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پورٹسمتھ کی ایک شاپ لفٹنگ کے سبب ایک برس میں 12 ہزار پائونڈ کا نقصان ہوا ہے۔ دکان کے مالک نیلیش پارکھ کے مطابق ماسک کے سبب وہ صارفین کا پورا چہرہ نہیں دیکھ سکتے جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے چور اشیاء اٹھا کر بھاگ جاتے ہیں، اور اگر ماسک نہ پہننے والوں کو اشیاء فروخت نہ کی جائیں تو وہ بدکلامی شروع کردیتے ہیں۔ چند ایشیائی دکانداروں کا کہنا تھا کہ چوروں کے ماسک پہننے کے سبب ان کے دوبارہ آنے پر ان کی شناخت بھی ممکن نہیں ہوتی۔ اسے سی ایس کی رپورٹ کے مطابق وبا کے دوران دکانداروں کو ڈرانے دھمکانے، ان پر تھوکنے اور کھانسنے کے واقعات بھی بڑھے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق چوروں کی بیشتر وارداتوں میں وہ ہی افراد ملوث ہوتے ہیں جو نشہ کی لت میں مبتلا ہیں۔
تازہ ترین