اردو نے عربی سے بلامبالغہ ہزاروں الفاظ لیے ہیں لیکن ان میں سے سیکڑوں الفاظ میں کچھ نہ کچھ تصرّف اور تبدّل بھی اردووالوں نے کردیا ہے ۔مثال کے طور پر واحد اور جمع کو لیجیے تو عربی کے کئی الفاظ ایسے ہیں جن کی جمع تو ہم اردو میں استعمال کرتے ہیں مگر ان کا واحداردو میں یا تو استعمال نہیں ہوتا یا بہت کم استعمال ہوتا ہے ۔ اسی طرح کچھ الفاظ عربی میں جمع ہیں مگر اردو میں ہم اسے بطور واحد برتتے ہیں، مثلاً:
٭…اَوباش
اردو میں یہ لفظ آوارہ ، بد کردار ، لچا ، لفنگا کے معنوں میں رائج ہے۔ لیکن یہ عربی میں جمع ہے اورعربی میں اس کا واحد’’ بُوش ‘‘ ہے جو اردو میں مروّج نہیں ہے۔ فرہنگ ِ تلفظ میں شان الحق حقی صاحب نے اوباش کا واحد’’ وبش ‘‘ لکھا ہے لیکن یہ درست نہیں ہے اور غالباً کتابت کی غلطی ہے۔ المنجد اور علمی اردو لغت دونوں نے اس کا واحد بوش دیا ہے اور قیوم ملک نے بھی اپنی کتاب اردو میں عربی الفاظ کا تلفظ میں اوباش کا واحد بوش درج کیا ہے۔
بہرحال عربی میں اوباش بے شک جمع ہے لیکن اردو میں واحد ہے۔ اوباش کو اردو میں اکثر بطور صفت بھی استعمال کرتے ہیں اور اس کے بعد جو اسم آتا ہے اس کی جمع لاتے ہیں ،جیسے : وہاں کچھ اوباش افراد بیٹھے تھے ۔اس جملے میں اوباش صفت ہے اور اس کے بعد فرد کی جمع(یعنی افراد) لائی گئی ہے۔ اردو میں چونکہ اردو کے استعمال کو ترجیح حاصل ہے لہٰذا اردو میں اوباش کا بطور واحد استعمال درست ہے۔
٭…اوزار
اوزار کے معنی اردو میں ہیں آلہ ، اور یہ لفظ اردو میں بطور واحد آتا ہے، مثلاً :میراایک ’’اوزار‘‘ مل نہیں رہا ، شاید کھوگیا۔ کہاں گیامیرا اوزار؟ لیکن اوزار عربی میں جمع ہے ۔عربی میں اس کا واحد ’’وِزر‘‘ ہے جو اردو میں شاید ہی کبھی کسی نے استعمال کیا ہو۔ اردو میں کوئی نہیں کہتا کہ میرا ایک ’’وِزر‘‘ کھوگیا ہے۔ گویا’’اوزار‘‘ اردو میں واحد ہے اور عربی میں جمع۔
اوزار کی اردو والوں نے اپنے قاعدے کے مطابق ’’مزید جمع‘‘ بنالی ہے یعنی جملے کے لحاظ سے ’’اوزاروں‘‘ بولا جاتا ہے ، مثلاً : اپنے اوزاروں کو صاف رکھا کرو کیونکہ اردو میں اوزار واحد ہے۔اوزار کو اردو میں واحد کی طرح استعمال کرنا صحیح ہے، ہاں جب عربی بولیں گے تو عربی کے قاعدے سے اسے جمع کے طور پر برتیں گے اور عربی میں واحد کے لیے ’’وزر‘‘ بولیں گے ۔لیکن فی الحال تو اردو ہی بول رہے ہیں نا!
٭…تراویح
نماز ِ تراویح کو اردو میں واحد ہی بولا جاتا ہے ، مثلاً: آج پہلی تراویح ادا کی گئی ۔ اردو کی حد تک یہ درست ہے اگرچہ عربی میں تراویح جمع ہے اور اس کا واحد ’’تروِیحہ‘‘ ہے۔ اردو میں لفظ ’’ تروِیحہ ‘‘ استعمال ہونا تو کجا، بیش تر لوگ اس لفظ سے واقف ہی نہیں ہوں گے۔ لہٰذا اردو میں تراویح بطور واحد جائز ہے۔