• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غزہ، میڈیا دفاتر، سیکڑوں فلیٹس تباہ، صیہونی فوج نے عید کو بھی ماتم بنادیا، 39بچوں سمیت شہداء کی تعداد 150سے بڑھ گئی

غزہ، میڈیا دفاتر، سیکڑوں فلیٹس تباہ


غزہ ، واشنگٹن ، پیرس (اے ایف پی، نیوز ڈیسک) غزہ اور مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ مسلسل چھٹے روز بھی جاری رہا ، صیہونی افواج نے عید الفطر کو ماتم بنادیا۔

ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے محصور غزہ پر لڑاکا طیاروں، توپ خانے ، ٹینکوں اور بحری جہازوں سے مسلسل بمباری اور گولہ باری کے نتیجے میں شہداء کی تعداد 150سے تجاوز کرگئی جن میں خواتین اور39بچے بھی شامل ہیں ،زخمیوں کی تعداد ایک ہزار سے بڑھ گئی ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں 10ہزار فلسطینی اپنا گھر بار چھوڑکر مساجد اور پناہ گاہوں میں رہائش اختیا کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں جہاں انہیں غذا اور پانی کی قلت کا سامنا ہے ، ہفتے کے روز بھی صیہونی افواج نے غزہ میں بلند وبالا عمارتوں کو بھی نشانہ بنایا۔

غزہ میں میڈیا دفاتر اور سیکڑوں فلیٹس تباہ کردیے گئے ، ایک 13منزلہ عمارت میں الجزیرہ اور امریکی خبر ایجنسی سمیت دیگر بین الاقوامی میڈیا کے دفاتر بھی تباہ ہوگئے جو اسرائیلی فوج کی غزہ میں میڈیا کو خاموش کرنےکی بدترین کوشش ہے،یہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں تباہ کی گئی سب سے بڑی عمارت ہے۔

اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس عمارت میں حماس کےعسکری اثاثے موجود تھے، عمارت کے مالک نے حماس کی موجودگی کے اسرائیلی دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس عمارت میں صرف میڈیا سمیت دیگر اداروں کے دفاتر تھے اور 60 کے قریب اپارٹمنٹس تھے۔

الجلا ٹاور کے مالک جواد مہدی نے بتایا کہ ایک اسرائیلی انٹیلی جنس عہدیدار نے انہیں فون کر کے کہا کہ اُن کے پاس عمارت خالی کروانے کے لیے صرف ایک گھنٹہ ہے۔

امریکا نے اسرائیلی حملے میں غزہ میں میڈیا دفاتر کی عمارت کو تباہ کئے جانے پر محتاط رویہ اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے اسرائیل کو بتادیا ہے کہ آزاد میڈیا اور صحافیوں کا تحفظ اولین ترجیح ہے۔

وائٹ ہائوس کی سیکرٹری جین ساکی نے بتایا کہ انہوں نے اس حوالے سے اسرائیل کو آگاہ کردیا ہے ، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی نیوز ایجنسی سمیت میڈیا کے دفاتر کی تباہی کے بعد امریکی صدر جوبائیڈن سے رابطہ کیا ہے۔

اے ایف پی کے مطابق نیتن یاہو نے جوبائیڈن کوبتایا کہ وہ غزہ پر بمباری کے دوران شہریوں کی جانوں کو بچانے کی کوششیں کررہے ہیں ، اس کے برعکس اسرائیلی افواج نے مہاجرین کے کیمپ میں ایک 3منزلہ عمارت کو نشانہ بنایا گیا جہاں ایک ہی خاندان کے 10افراد شہید ہوگئے جن میں دو مائیں اور دونوں کے 4،4بچے شامل ہیں۔

ان میں سے چار بچوں کے والد محمد حدیدی کا تقریباً تمام خاندان اس حملے میں جاں بحق ہوگیا ہے، اُن کی اہلیہ ماہا اور اُن کے بچے ماہا کے بھائی کے ساتھ اس عمارت میں موجود تھے جب حملہ ہوا، اُن کا پانچ ماہ کا بچہ عمر ہی اس حملے میں بچ پایا ہے جو اپنی شہید ماں کے پاس ملبے سے برآمد ہوا۔

انہوں نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ʼغیر منصفانہ دنیا یہ جرائم دیکھے، ʼوہ اپنے گھروں میں محفوظ تھے، اُن کے پاس ہتھیار نہیں تھے، اُنھوں نے راکٹ نہیں چلائے، وہ تو اپنے عید کے کپڑے پہنے ہوئے تھے، دوسری جانب حماس کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ حملوںکا سلسلہ جاری ہے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق حماس نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے دفاعی میزائل نظام آئرن ڈوم،جنگی فضائی اڈوںاور ان تنصیبات کو نشانہ بنارہے ہیں جہاں سے غزہ کے شہریوں پر حملے کئے جارہے ہیں ، اسرائیلی میڈیا کے مطابق تل ابیب کے نواح میں ایک شخص راکٹ حملے میں ہلاک ہوگیاجس کے بعد ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 10 ہوگئی ہےجن میں ایک اسرائیلی فوجی بھی شامل ہے۔

حماس کے حملوں میں 560اسرائیلی زخمی بھی ہوئے ہیں ،اسرائیلی میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شام سے اسرائیل پر تین میزائل داغے گئے ہیں تاہم اس حوالے سے مزید کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔

ادھر مقبوضہ مغربی کنارے میں مظاہرین پر قابض فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں 11فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے ،مقبوضہ مغربی کنارے سمیت مقبوضہ بیت المقدس کے مختلف شہروں پریوم نکبہ پر ہزاروں فلسطینیوں نے ریلیاں نکالیں۔

فلسطینی سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ یوم نکبہ پر دوسرے انتفاضہ سے زیادہ جھڑپیں ہورہی ہیں ،اسرائیلی فورسز نے مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کی جبکہ مظاہرین نے ان پر پتھرائو کیا اور پیٹرول بموں سے حملہ کیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے امور کیلئے امریکی سفیر ہادی امر اسرائیل پہنچ گئے ہیں وہ آج اسرائیلی اور فلسطینی رہنمائوں سے ملاقاتیں کریں گے ، دریں اثناء جمعے کےروزامریکی مخالفت کے بعد فلسطین کی صورتحال پر سلامتی کونسل کا اجلاس نہ ہوسکا جس پر واشنگٹن کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔

چین نے امریکا پر الزام عائد کیا ہے کہ واشنگٹن فلسطینی مسلمانوں پر ہونے والے مظالم نظر انداز کررہا ہے ، انہوں نے کہا کہ امریکا ایغور مسلمانوں کی بات تو کرتا ہے لیکن اسے فلسطینی مسلمانوں پر مظالم نظر نہیں آتے ،سلامتی کونسل کا اجلاس آج اتوار کے روز ہوگا۔

دریں اثناء یورپی ممالک سمیت دنیا بھر میں اسرائیلی دہشتگردی کیخلاف مظاہروں کا سلسلہ ہفتے کے روز بھی جاری رہا ،پاکستان ، عراق، بنگلہ دیش اور لبنان سمیت کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔

اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ انہوں نے لبنان میں مظاہرے کے دوران سرحدی باڑ عبور کرنے والے حزب اللہ کے ایک رکن کو فائرنگ کرکے شہید کردیا ہے ، لندن میں ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین نے ہائیڈ پارک سے گزرتے ہوئے اسرائیلی سفارت خانے کی جانب مارچ کیا، مظاہرین نے فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے ۔

مظاہرے کے منتظمین کے مطابق لندن میں ایک لاکھ مظاہرین نے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا، اسپین کے شہر میڈرڈ میں بھی ہزاروں لوگ فلسطینیوں کے حق میں سڑکوں پر نکل آئے، نوجوانوں نے فلسطینی پرچم لپیٹ کر شہر کے مرکز کی جانب مارچ کیا۔

اے ایف پی کے مطابق مظاہرین اس موقع پر نعرے لگا رہے تھے کہ ʼیہ جنگ نہیں بلکہ نسل کُشی ہے، پیرس میں بھی فلسطینیوں کے حق میں مظاہرہ کیا گیا جس پر پولیس نے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔

پیرس کے حکام کی جانب سے لاؤڈ سپیکروں پر اعلانات کیے جاتے رہے کہ مارچ غیر قانونی ہے مگر اُس کے باوجود ہزاروں کی تعداد میں لوگ شہر کے شمالی حصے میں جمع ہوئے، جمعرات کو اس مارچ پر پابندی عائد کر دی گئی تھی کیونکہ حکام کو نقصِ امن کا خدشہ تھا۔

جمعے کو پیرس کی عدالت نے اس مارچ پر پابندی کے فیصلے کو برقرار رکھاتاہم اس کے باوجود ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے ، جرمنی کے دارالحکومت برلن میں بھی سیکڑوں افراد نے احتجاجی ریلی نکالی۔

غزہ میں جاری لڑائی کے دوران اسرائیل کے اندر بھی پرتشدد ہنگامے اور واقعات پھوٹ پڑے ہیں، جن میں عرب اور اسرائیلی شہریوں کو بے دردی سے مارا پیٹا گیا ہے اور پولیس تھانوں پر حملے بھی ہوئے ہیں۔

اسرائیل کی اندرونی صورتحال اتنی خراب ہو چکی ہے کہ اس پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلیوں کی طرف سے ملک میں بسنے والے عرب شہریوں اور عربوں کی طرف سے اسرائیلیوں پر تشدد کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں ہے۔           

تازہ ترین