• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پہلا کولڈ ٹیسٹ 13 مارچ غزوہ بدر بھی 13 مارچ۔۔۔ عجیب حسن اتفاق

اسلام آباد (جنگ نیوز) پاکستان نے اپنے ڈیزائن کردہ پہلے نیوکلیئر ڈیوائس کا کولڈ ٹیسٹ صدر جنرل ضیاء الحق کے دور میں 13 مارچ 1983 کو سرگودھا کی کیرانا ( kira n a) پہاریوں میں بنائی گئی سرنگ میں کیا۔ جس کی کامیابی نے ہمیں دنیا کے نیوکلیئر کلب کا حقیقی طور پر اور تکنیکی لحاظ سے ممبر بنا دیا۔ 28 مئی 8 199 کے نواز شریف کے حکم پر کامیاب ایٹمی دھماکوں کی راہ ہموار کی۔ اس حوالے سے ایٹمی دھماکے کرنے والی ٹیم کے ممبر غلام نبی جو آج کل پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن کی ایڈوائزری کونسل کے رکن بھی ہیں نے نمائندہ جنگ کو ایک ملاقات میں غیر رسمی طور پر بتایا کہ 2016 میں جب میں اپنی کتاب ’’پاکستانی ایٹم بم‘‘ لکھ رہا تھا تو اس وقت پیغمبر اسلام کی سیرت پر ایک کتاب پڑھتے ہوئے غزوہ بدر کے حالات نے مجھے چونکا دیا۔ مجھے حیران و ششدر کر دینے والی بات یہ تھی کہ غزوہ بدر بھی 13 مارچ 624ء کو لڑا گیا تھا جس میں مسلمانوں کو پہلی عظیم کامیابی نصیب ہوئی تھی۔ انہوں نے بتایا علم الاعداد کی روشنی میں 13 مارچ 1983 اور 13 مارچ 624 عیسوی کا حساب کیا گیا تو دونوں کے یکساں اعداد نکلے۔ غلام نبی جنہیں صدر پاکستان نے اعلیٰ ترین قومی اعزازات ’’ نشان امتیاز‘‘، ’’ ہلال امتیاز‘‘، ستارہ امتیاز‘‘ اور صدارتی تمغہ حسن کارکردگی سے نوازا ہوا ہے نے کہا کہ غزوہ بدر کی تاریخ اور پاکستان کے پہلے نیوکلیئر ڈیوائس کے کولڈ ٹیسٹ کی تاریخ 13 مارچ 1983 کے علم الاعداد کے نتیجہ سے میں بالکل ہی حیرت زدہ رہ گیا۔ غزوہ بدر میں مسلمانوں کی فتح نے آئندہ کامیابیوں کے دروازے کھول دیئے۔ اسی طرح 13 مارچ 1983 کے کولڈ ٹیسٹ نے بھی نیوکلیئر فیلڈ میں کامیابیوں اور کامرانیوں کے بے شمار دروازے کھول دیئے ہیں اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔
تازہ ترین