اسلام آباد ( طاہر خلیل ) نیب نے ملک بھر میں قبضہ مافیا سے اربوں روپے مالیتی سرکاری جائیدادوں کی واپسی میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے، اس ضمن میں نیب نے گزشتہ سال کی سہ ماہی کے مقابلے میں کرپٹ عناصر سے ریکوریز 500 فیصد زیادہ رہیں، نیب نے 6 ماہ کے دوران 547 ارب روپے سے زائد لوٹی گئی رقوم ریکور کیں، رواں سال کی دوسری سہ ماہی (اپریل، جون 2025) 456ارب روپے کی ریکارڈ ریکوری کی 2 برسوں میں نیب نے کرپٹ عناصر سے 854کھرب روپے کی ریکوری کا ریکارڈ قائم کیا، رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں 532 ارب 33 کروڑ روپے کی جائیدادیں وفاقی و صوبائی محکموں اور مالیاتی اداروں کو واپس کی گئیں، اسلام آباد میں 29 ارب روپے مالیت کی سرکاری زمیں واپس سی ڈی اے کے حوالے کی گئی، سکھر این ایچ اے کی 25 ارب روپے کی زمین واگزار،سندھ محکمہ تعلیم کی 89 ارب روپے سے زیادہ مالیت کی پراپرٹی بازیاب محکمہ جنگلات کی 487 ارب کی زمین بھی قبضہ گروپ سے واپس لے لی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے قومی اثاثوں، عوامی مفاد اورملکی خزانے سے لوٹی ہوئی رقوم کی بازیابی کیلئے اپنی بھرپور کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ نیب اعلامیہ کے مطابق سال 2025 کی دوسری سہ ماہی (اپریل تا جون ) میں نیب نے 3۔456 ارب روپے کی ریکارڈ بازیابی کی جو کہ پہلی سہ ماہی میں کی گئی 01۔91 ارب روپے کی ریکوری کے مقابلے میں 29 .365 ارب روپے زیادہ ہے۔ سال 2025کی پہلی دو سہ ماہیوں میں مجموعی طور پر 31 .547 ارب روپے کی ریکوری کی گئی، جن میں سے 33 .532 ارب روپے مالیت کی منقولہ و غیر منقولہ جائیدادیں، وفاقی و صوبائی وزارتوں، محکموں اور مالیاتی اداروں کے حوالے کی گئیں۔ علاوہ ازیں عوام سے دھوکہ دہی کے مختلف مقدمات میں 12,611 متاثرین کو انکی لوٹی ھوئی رقوم واپس دلوائی گئی۔ گزشتہ دو برسوں کے دوران نیب نے مجموعی طور پر 73 .5854 ارب روپے (یعنی 5.854کھرب روپے) کی ریکارڈ ریکوری کی، جو کہ نیب کے قیام سے اب تک کی گئی 08 .839 ارب روپے کی ریکوری کے مقابلے میں 700 فیصد زیادہ ہے۔ یہ نمایاں کامیابی ملک بھر میں نیب کے افسران کی محنت اور دیانت داری کا مظہر ہے، جنہوں نے کرپٹ عناصر سے قومی دولت بازیاب کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا۔ 2025کی دوسری سہ ماہی میں نیب کی نمایاں کامیابیوں کی تفصیلات کے مطابق نیب راولپنڈی نے اسلام آباد کے سیکٹر 11 -E میں واقع 51 کنال قیمتی سرکاری اراضی (29 ارب روپے مالیت) برآمد کر کے سی ڈی اے (CDA) کے حوالے کی۔