بھارتی متنازع اداکارہ راکھی ساونت نے انکشاف کیا ہے کہ ایک بار ان کی والدہ نے کہا تھا ’کاش تو پیدا ہوتے ہی مر جاتی تو اچھا تھا‘۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق راکھی ساونت نے ایک انٹرویو میں اپنی زندگی کے تلخ واقعات سے پردہ اٹھایا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جب میکا سنگھ کا تنازع سامنا آیا تو میری والد نے مجھ سے کہا کہ کاش تو پیدا ہوتے وقت ہی مرجاتی تو اچھا تھا۔
بالی ووڈ اداکارہ نے کہا کہ میں فلم انڈسٹری میں آنے کےلیے اپنی فیملی کو چھوڑ دیا تھا، فیملی میں میرے لیے سب کچھ بدل گیا تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ فلم انڈسٹری میں متعدد تنازعات میں الجھنے، خاص طور پر میکا سنگھ تنازع پر والدہ نے میری موت کی خواہش کی تھی۔
راکھی ساونت نے کہا کہ چچا سمیت میری فیملی نے مجھے برے کردار کی قرار دے کر رابطہ ختم کرلیا تھا، وہ مجھ سے میری ماں سے بات تک نہیں کرتے تھے، یہاں تک کہ انہوں نے والد کے جنازے پر بھی نہیں بلایا۔
انہوں نے کہا کہ میری فیملی بالیکا ودھو جیسی ہے، اس لیے میرے پاس فلم انڈسٹری میں آنے کے لیے گھر سے بھاگنے کے سوا کوئی آپشن نہیں تھا۔
راکھی ساونت نے اپنے فیصلے کی تعریف کی، اس پر خدا کا شکر ادا کیا اور کہا کہ آج میرے والد مجھ پر فخر کرتے ہوں گے کیونکہ میں آج وہی بن چکی ہوں جو بننا چاہتی تھی۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ میرے اس فیصلے کے باعث آج تک خاندان مجھے قبول کرنے کو تیار نہیں، کوئی بھی میری ماں سے بات نہیں کرتا، ان کا خیال ہے کہ اگر ہم سے تعلق رکھا تو جیسے میں بھاگ گئی تھی ان کی بیٹیاں بھی گھر سے بھاگ جائیں گی۔
راکھی ساونت نے بتایا کہ میری والدہ جو آج کل میرے بہت ہی قریب ہیں، ایک وقت میں وہ میرے طرز زندگی سے مایوس ہوگئی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ لوگ ہمیشہ کہتے ہیں میں توجہ کی طالب ہوں، جب انہیں پتا ہونا چاہیے کہ ایسا نہیں ہے، میڈیا مجھ سے پیار کرتا ہے۔
راکھی ساونت نے بتایا کہ میری زندگی میں ایک وقت ایسا بھی آیا جب والدہ نے کہا یہ تمہارے تنازعات کیا ہیں؟ کاش تم اسی لمحے مر جاتی جب تم دنیا میں آئی تھی۔
اُن کا کہنا تھا اپنی فیملی والوں سے کہا کہ میں انیل کپور یا امیتابھ بچن کی بیٹی نہیں ہوں، میں تو ہائی اسکول بھی نہیں گئی، بالی ووڈ میں کوئی بھی مجھے فوراً تاج نہیں پہنا دے گا، مجھے جدوجہد کرنی پڑے گی اس لیے مجھے آزادی دو۔