اسلام آباد(نمائندہ جنگ) نیب نے میاں شہباز شریف، سابق وفاقی وزیر بلیغ الرحمٰن اور دیگر کیخلاف بہاولپور کی 14400کنال اراضی کی مبینہ غیرقانونی ٹرانسفر کرنے پر انکوائری شروع کردی، وزارت اعلیٰ کے دور میں میاں شہباز شریف پر الزام ہے کہ انہوں نے لال سوہنرا پارک کے متاثر ین کو 14 ہزار 4 سو کنال سرکاری اراضی منتقل کی تھی ، قومی احتساب بیورو نے فاطمہ گروپ کے ڈائریکٹر ز / سی ای او/ اور ایم این اے باسط احمد سلطان کیخلاف عدم ثبوت پر انکوائریز بند کرنے کا فیصلہ کیا۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ نے بدعنوانی کا ایک ریفرنس دائر کرنے5 انویسٹی گیشن اور 11انکوائریوں کی منظوری دی ہے۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈ کوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا۔اجلاس میں حسین اصغر، ڈپٹی چیئرمین نیب،سید اصغر حیدر،پراسیکوٹر جنرل اکاؤنٹبلیٹی، نیب،ظاہر شاہ،ڈی جی آپریشنز، نیب اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلا س میں منیر احمد پراجیکٹ ڈائریکٹرپسنی فش ہاربر اتھارٹی اور دیگر کیخلاف بدعنوانی کاریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سرکاری فنڈز میں خوردبردکا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 412.18ملین روپے کا نقصان پہنچا۔جن 5انوسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی ان میں میر عبد الغفورلہڑی سابق وزیر انڈسٹریز اینڈ کامرس ڈیپارٹمنٹ حکومت بلوچستان اور دیگر،نیشنل ہائی ویز اتھارٹی ضلع خضدار کے افسران /اہلکاران اور دیگر،کوئٹہ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے افسران /اہلکاران اور دیگر، فیڈرل لینڈ کمیشن،ریونیو ڈیپارٹمنٹ تحصیل ہارون آباد ضلع بھاولنگرکے افسران /اہلکاران اور دیگر،واپڈاواٹر ونگ اسلام آباد کے افسران /اہلکاران اور دیگر(کچھی کینال) کیخلاف انوسٹی گیشنز کی منظوری شامل ہے۔ اجلاس میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب،سابق ایم این اے، سابق کمشنربہاولپور اور دیگر،کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے افسران /اہلکاران اور دیگر،سکندر عمرانی سابق ضلعی ناظم نصیر آباداور دیگر،علی احمد مینگل سابق سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ کوئٹہ اور دیگر،پاکستان سٹیٹ آئل کے اہلکاران اور دیگر، بلوچستان ریونیو اتھارٹی کوئٹہ کے افسران/اہلکاران اور دیگر، بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی اوستہ محمد ضلع جعفرآباد کی انتظامیہ اور دیگر، محکمہ جنگلات جھل مگسی ضلع جعفر آباد کی انتظامیہ اور دیگر،قیصر شبیر،فیصل شبیر ڈائریکٹرز میسرز شجاع آباد آئل ملز،میسرز شبیر فیڈ ملز اور میسرز شجاع آباد ویونگ ملز اور دیگر،وائس چانسلرخواجہ فرید یونیورسٹی رحیم یار خان اور دیگر،ایڈمنسٹریٹر/کمشنر میٹرو پولیٹن کارپوریشن ملتان اور دیگرکے خلاف انکوائریز کی منظوری دی گئی ہے۔اجلاس میں داوؤد خلجی سابق ڈپٹی کمشنر کوئٹہ اور دیگر،نواب محمد خان شاہوانی وزیرسروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ بلوچستان کے خلاف انکوائریزقانون کے مطابق اینٹی کرپشن بلوچستان کو بھیجنے کی منظوری دی گئی۔ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں مخدوم زادہ سید باسط احمد سلطان رکن قومی اسمبلی مظفر گڑھ اور دیگر،میسرز فاطمہ گروپ آف کمپنیز کے ڈائریکٹرز/سی ای اوز اور دیگر کیخلاف انکوائریز اب تک کے عدم ثبوت کی بنیاد پر قانون کے مطابق بند کرنے کی منظوری دی گئی۔چئیرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن مقدمات خصوصا شوگر، آٹا، منی لانڈرنگ، جعلی اکاؤنٹس، اختیارات کا ناجائز استعمال، آمدن سے زائد اثاثے، غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز اور مضاربہ اسکینڈل کے ملزمان کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔نیب نے گزشتہ تین سال سے زائد عرصہ میں 533 ارب روپے بلواسطہ اور بلاواسطہ طور پربدعنوان عناصر سے برآمد کئے جو کہ ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔نیب بزنس کمیونٹی کی ملک کی ترقی کیلئے خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔چئیرمین نیب نے کراچی،لاہور،اور اسلام آباد کے علاوہ نیب ہیڈکوارٹرز میں بزنس کمیونٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کی اور ان کے مسائل حل کرنے کیلئے نہ صرف فوری اقدامات اٹھاتے ہوئے انکم ٹیکس،سیلز ٹیکس اور انڈرانوائسنگ کے مقدمات ایف بی آر کو بھجوادئیے بلکہ نیب ہیڈ کوارٹر اسلام آبادمیں ایک ڈائریکٹر کی سربراہی میں بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کے لئے سپیشل ڈیسک قائم کیا۔قومی احتساب بیورو بیوروکریسی کا نہ صرف احترام کرتا ہے بلکہ ان کی خدمات کو قدر کی نگا ہ سے دیکھتا ہے۔نیب کے 1273 ریفرنسزمعزز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں