وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد کا افغانستان کی صورتِ حال کے حوالے سے کہنا ہے کہ ہماری ہر قسم کے حالات کی تیاری ہے، اس سے متعلق زیادہ کھل کر بات نہیں کر سکتا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ چمن اور طورخم بارڈر پر امپورٹ ایکسپورٹ ہو رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ابھی سرحد پر مہاجرین سے متعلق کوئی صورتِ حال نہیں، ہماری طرف وہ لوگ آتے تھے جن کو شمالی اتحاد اور دیگر قوتوں سے تکلیف تھی۔
شیخ رشید کا کہنا ہے کہ وزارتِ داخلہ میں 24 گھنٹے ویزے جاری ہو رہے ہیں، کالعدم ٹی ٹی پی اور داعش کے لوگ نورستان کی پہاڑیوں اور نگار کے علاقے میں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کالعدم ٹی ٹی پی اور داعش سے متعلق طالبان سے رابطے میں ہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ طالبان سے واضح طور پر کہا ہے کہ نہ ہم کوئی مداخلت کریں گے نہ افغانستان سے مداخلت ہو گی۔
وفاقی وزیرِ داخلہ نے بتایا کہ افغان بارڈر پر 98 فیصد فینسنگ ہوئی ہے، سیکیورٹی فورسز موجود ہیں، اب تک کی تمام صورتِ حال اطمینان بخش ہے۔
انہوں نے بتایا ہے کہ کل بھی طورخم بارڈر سے کچھ پاکستانی وطن واپس آئے ہیں۔
شیخ رشید احمد کا مزید کہنا ہے کہ کوشش ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کو ہمارے خلاف افغان سر زمین استعمال نہ کرنے دیں۔
وفاقی وزیرِ داخلہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ کل صبح پریس کانفرنس میں بارڈر ویزے سے متعلق صورتِ حال سے قوم کو آگاہ کروں گا۔