مینارِ پاکستان پر ہراسگی کا نشانہ بننے والی ٹاک ٹاکر عائشہ اکرم کون ہیں؟ کیا کرتی ہیں؟ اس حوالے سے ان سے متعلق مختلف باتیں سامنے آئی ہیں۔
متاثرہ خاتون عائشہ اکرم پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی اسٹاف نرس ہیں۔
عائشہ اکرم کی اسپتال میں ڈیوٹی کے دوران ٹک ٹاک بنانے کی ویڈیوز بھی وائرل ہو چکی ہیں۔
اسپتال انتظامیہ کے مطابق عائشہ اکرم کو دورانِ ڈیوٹی موبائل استعمال کرنے پر 2 بار نوٹس بھی جاری ہو چکا ہے۔
عائشہ اکرم پی آئی سی کی ایمرجنسی میں بطور اسٹاف نرس کام کرتی ہیں۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ عائشہ اکرم 3 سال قبل کوٹ خواجہ سعید اسپتال میں بطور نرس ڈیوٹی انجام دے چکی ہیں۔
واضح رہے کہ لاہور میں مینارِ پاکستان کے گریٹر اقبال پارک میں خاتون ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کو دست درازی، ہراسگی اور بدتمیزی کا نشانہ بنانے کا واقعہ 14 اگست کے روز پیش آیا تھا۔
یومِ آزادی کے موقع پر خاتون ٹک ٹاکر عائشہ اکرم سے ہوئی دست درازی کا خوفناک واقعہ 3 روز بعد سوشل میڈیا کے ذریعے سامنے آیا۔
سیکڑوں نوجوانوں نے ٹک ٹاکر عائشہ اکرم اور اس کے ساتھیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور کپڑے پھاڑ دیئے جبکہ پولیس واقعے سے بے خبر رہی۔
فوٹیجز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر پولیس نے 400 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ملزمان کی جلد از جلد گرفتاری کا حکم دے رکھا ہے۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف سخت ایکشن کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔