کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدراور قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں مزاحمت یا مفاہمت نہیں صرف شفاف انتخابات چاہئیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ 2023 کے انتخابات شفاف ہونے چاہئیں،ملک کو درپیش تمام چیلنجز کا حل قومی حکومت ہے، ملکی تاریخ میں کسی حکومت کو اسٹیبلشمنٹ کی اتنی مدد ملی ہو جتنی موجودہ نااہل اور نالائق حکومت کو مل رہی ہے مگر بدقسمتی ہے کہ اسکے باوجود موجودہ حکومت نے فائدہ نہیں اٹھایا، چھوٹے صوبوں کی ترقی تک ملک ترقی نہیں کریگا، گرین لائن ن لیگ کا منصوبہ تھا ،ہم نے سندھ اورکراچی کے عوام کو تحفہ دیا،پیپلز پارٹی سیاسی جماعت اور ایک حقیقت ہے، افغان مسئلے پر ریاستی پالیسی کے ساتھ چلنا چاہیے۔ پیرکومزار قائد پر حاضری کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ ماضی میں کسی حکومت کو 30 فیصد تک کی بھی اسٹیبلشمنٹ کی مدد حاصل رہی ہو۔انہوں نے کہاکہ ہم قائد اعظم نے پاکستان کو ایک فلاحی ریاست بنانے کا خواب دیکھا تھا مگر آج 74 برس گزر جانے کے باوجود میں اپنے قائد سے شرمندہ ہیں، شرمندہ ہیں کہ ہم نے قائد کے فرمودات کو بھول گئے اور ایسی روش اختیار کی جس کے نتیجے میں پاکستان دولخت ہوگیا اس کے بعدبھی سبق نہیں سیکھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم دور اقتدار میں ترقی کی جانب سے تیزی سے اقدامات اٹھائے جارہے تھے، گرین لائن وفاق کا سندھ کے لیے تحفہ تھا اور کراچی میں پانی کی قلت کو ختم کرنے کیلئے صوبائی حکومت کے ساتھ ملکر بھرپور کام کیا، کراچی میں 20-20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کسی جادو ٹونے سے ختم نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ جب ہم اقتدار میں تھے اور میں چین کے دورے کرتا تھا تو متعدد مرتبہ دیگر صوبوں کے وزرا اعلی میرے ہمراہ ہوتے تھے۔اس دوران شہباز شریف نے سوال پوچھنے والے صحافی کی توجہ اپنی طرف مبذول کرانے کیلئے انہیں مخاطب کیا اور سندھی زبان میں کہا کہ میں نے اچھی بات کی ہے ، جس پر وہاں موجود صحافی مسکرادیئے۔شہباز شریف نے پیپلز پارٹی سمیت دیگر جماعتوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مجھے اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے منتخب کیا اور میرا فرض ہے کہ مختلف مسائل پر آواز بلند کروں اور تاریخ کی سب سے نالائق، نااہل حکومت کی کرپشن کو بے نقاب اور ان کا احتساب کروں۔