• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عالمی یوم جمہوریت، 3 سال میں پاکستان بہتر، بھارت میں تنزلی

لاہور (رپورٹ / ریاض الحق) آج پوری دنیا میں جمہوریت کا عالمی دن منایا جا رہا ہے جس کا مقصد عالمی سطح پر جمہوریت کی راہ میں حائل ہونے والی رکاوٹوں کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ ایسے اقدمات بھی اٹھانا ہے جن سے ان عناصر کا ازالہ کیا جا سکے جو جمہوری نظام کے پروان چڑھنے کی راہ میں بری رکاوٹ ہے۔ 2018ء سے 2020ء کے دوران تین سال میں پاکستان میں جمہوریت میں بہتری جبکہ بھارت میں تنزلی ہوئی، 35فیصدعالمی آبادی آمرانہ تسلط کے باعث جمہوریت سے محروم ہے جبکہ صرف 8فیصدآبادی مکمل جمہوری ممالک سے ہے۔ جمہوریت کے عالمی دن کے حوالے سے جنگ ڈویلپمنٹ رپورٹنگ سیل نے مختلف ذرائع سے جو اعداد و شمار حاصل کیے ہیں اس کے مطابق گزشتہ تین برسوں کے دوران پاکستان میں جمہوریت پروان چڑھنے لگی اور پاکستان تین برسوں کے دوران 7 درجے بہتری کے ساتھ112ویں سے 105ویں نمبر پر آ گیا جبکہ اس دوران بھارت نے توجمہوریت کو کچل کر ہی رکھ دیا اوربھارت جو 3 برس پہلے جمہوریت کی عالمی درجہ بندی میں41ویں نمبر پر تھا مودی حکومت کی منفی پالیسیوں کے باعث 12 درجے تنزلی کے ساتھ 53ویں نمبر پر آ گیا۔عالمی سطح پر نام نہاد جمہوریت کا پرچار کرنے والا ملک بھارت اب مکمل جمہوری ممالک کی فہرست سے خارج ہو چکا ہے جس کی بنیادی وجہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف منفی جانبدرانہ رویہ اپنانے کے ساتھ ساتھ میڈیا کے خلاف زبردست پالیسی روا رکھنے کے ساتھ ساتھ دیگر غیر جمہوری کام بھی شامل ہیں ۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ عالمی سطح پر ہر سال جمہوریت کا دن منائے جانے کے باوجود جمہوریت 15 سالوں سے تنزلی کی جانب گامزن ہی نظر آئی اور خصوصاً 2020گزشتہ 15 برسوں کے دوران بدترین سال رہا ۔اکنامسٹ انٹیلی جنس یونٹ کے تجزیے کے مطابق21ویں صدی کے جدید ترین دور میں بھی دنیا کی 35فیصد آبادی آمرانہ تسلط کے باعث جمہوریت سے محروم ہے اور ایسے ممالک میں عوام ناصرف اپنے سیاسی حقوق سے محروم ہیں بلکہ انہیں دیگر حقوق بھی حاصل نہیں جس کے باعث انہیں اپنی روزمرہ کی زندگی گزارنا بھی مشکل ہوچکا ہے ۔

تازہ ترین