قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے نیوزی لینڈ بورڈ کے اچانک سیریز ملتوی کرنے پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے ماضی یاد دلا دیا۔
انہوں نے ٹوئٹر پر سلسلہ وار ٹوئٹس میں نیوزی لینڈ سے ماضی میں تعلقات کے بارے میں بتاتے ہوئے لکھا کہ سانحہ کرائسٹ چرچ میں 9 پاکستانی شہید ہوئے لیکن اس کے باوجود پاکستان نے نیوزی لینڈ کا ساتھ دیا۔
شعیب اختر نے لکھا کہ پاکستان نے کورونا کی بدترین صورتحال میں بھی نیوزی لینڈ کا دورہ کیا ، قطع نظر اس کے کہ نیوزی لینڈ کے حکام نے اس دورے پر پاکستان ٹیم کے ساتھ بھی نارواں سلوک کیا۔
سابق کرکٹر نے واضح کیا کہ یہ صرف ایک غیر تصدیق شدہ دھمکی تھی جو نیوزی لینڈ بورڈ کو موصول ہوئی، اور اس پر بات کی جا سکتی تھی۔
شعیب اختر نے لکھا کہ وزیراعظم عمران خان نے ذاتی طور پر نیوزی لینڈ کی ہم منصب سے بات کی اور یقین دہانی کرائی لیکن پھر بھی جواب میں انکار کیا گیا۔
انہوں نے یہ بات بھی لکھی کہ پاکستان جنوبی افریقہ ، بنگلہ دیش ، ویسٹ انڈیز ، سری لنکا ، زمبابوے اور پی ایس ایل کی بحفاظت میزبانی کر چکا ہے۔
واضح رہےکہ گزشتہ روز راولپنڈی اسٹیڈیم میں پہلا ایک روزہ میچ شروع ہونے سے کچھ دیر قبل نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے سکیورٹی خدشات کو جواز بناکر پاکستان کا دورہ اچانک ختم کرنے کا اعلان کیا۔
نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے اس اعلان کے بعد دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز ملتوی کردی گئی۔