یرغمالیوں اور ریسکیو عملے کی حفاظت کیلئے دعاگو ہیں، اسرائیلی وزیرِ اعظم

January 16, 2022

اسرائیلی وزیرِ اعظم نفتالی بینیٹ نے امریکی ریاست ٹیکساس میں ایک شخص کے یہودی معبد میں راہب سمیت مبینہ طور پر 4 افراد کو یرغمال بنانے کے واقعے پر ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صورتِ حال کو مانیٹر کر رہے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں اسرائیلی وزیرِ اعظم نفتالی بینیٹ کا کہنا ہے کہ وہ یرغمالیوں اور ریسکیو عملے کی حفاظت کیلئے دعاگو ہیں۔

واضح رہے کہ یرغمال بنائے گئے 4 افراد میں سے 1 کو رہائی مل گئی ہے، دیگر 3 لوگوں کو بازیاب کرانے کے لیے پولیس اور مشتبہ شخص کے درمیان بات چیت جاری ہے۔

بیتِ اسرائیل نامی عبادت گاہ میں لوگوں کو یرغمال بنانے کا یہ واقعہ کولی ولی میں پیش آیا ہے، یہ واضح نہیں کہ یرغمال بنانے والا شخص مسلح ہے یا نہیں۔

واقعہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب معبد میں عبادت کا سلسلہ جاری تھا اور اسے براہِ راست نشر کیا جا رہا تھا، لوگوں کو یرغمال بنائے جانے کا منظر سامنے آتے ہی نشریات روک دی گئیں۔

اس صورتِ حال پر امریکی صدر جو بائیڈن کو بریفنگ دے دی گئی ہے، برطانوی میڈیا کےمطابق یرغمال بنانے والا شخص یہ کہتے ہوئے سنا گیا ہے کہ تم میری بہن کو ٹیلیفون کر لو اور میں مرنے والا ہوں، اس شخص کو یہ بھی کہتے سنا گیا ہے کہ امریکا میں کچھ غلط ہو رہا ہے۔

امریکی ٹی وی سی این این کا دعویٰ ہے کہ تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ معبد میں لوگوں کو یرغمال بنانے والا شخص ممکنہ طور پر عافیہ صدیقی کو رہائی دینے کے خیالات رکھتا ہے۔

عافیہ صدیقی امریکا کی ریاست ٹیکساس ہی کی جیل میں 86 برس کی قید کاٹ رہی ہیں، ان پر امریکیوں پر حملے کی کوشش کا الزام ہے۔

ایف بی آئی اور ٹیکساس کا محکمہ برائے پبلک سیفٹی اس وقت یرغمالیوں کو بازیاب کرانےکی کوشش میں مصروف ہے۔

واقعے میں کوئی شخص زخمی نہیں ہوا ہے، علاقہ خالی کرا لیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ یرغمال بنائے جانے کے واقعے سے عام لوگوں کو خطرہ نہیں، تاہم پولیس نے لوگوں کو معبد کے قریب نہ جانے کا مشورہ دیا ہے۔

معبد میں صبح 11 بجے پولیس بلائی گئی تھی اس کے بعد یرغمال بنانے والے شخص کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا تھا کہ اگر کوئی شخص عمارت میں داخل ہوا تو سب مریں گے، تمہیں کچھ کرنا ہوگا، میں اسے مرتا دیکھنا نہیں چاہتا، جس کے بعد براہِ راست نشر کی جانے والی دعائیہ نشریات بند کر دی گئی۔

ٹیکساس کی شہری وکٹوریا فرانسس نے امریکی خبرایجنسی کو بتایا کہ وہ شخص یہ بھی کہہ رہا تھا کہ اس کے پاس بم ہے، وکٹوریا کا دعویٰ ہے کہ وہ یہ دعائیہ نشریات براہِ راست دیکھ رہی تھی۔

دعائیہ نشریات دیکھنے والی خاتون کا دعویٰ ہے کہ ملزم نے کہا کہ اس کے پاس بم ہے، ملزم کااشتعال بڑھتا جارہا تھا، جیسے جیسے ملزم کا غصہ بڑھتا جا رہا تھا، ساتھ ہی دھمکیاں بھی بڑھ رہی تھیں۔

یرغمال بنانے والے شخص نے کہا کہ تم نے غلطی کی تو ذمے دار تم ہو گے، یہ دھمکی دینے کے بعد ملزم ہنسا۔

اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزم نے اپنا نام محمد صدیقی بتایا ہے تاہم عافیہ صدیقی کے وکیل نے واضح کیا ہے کہ ملزم اپنی جو شناخت بتا رہا ہے وہ غلط ہے۔

کاؤنسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز نے بھی واضح کیا ہے کہ وکیل ہی کی بات درست ہے، جبکہ ملزم اپنی غلط شناخت بتا رہا ہے ملزم کے پاس بم ہونے کے دعوے کی بھی پولیس نے تصدیق نہیں کی ہے۔