تحریری معاہدہ پر عمل نہ ہوسکا، بلوچستان کو حق دو تحریک کا پھر دھرنوں کا اعلان

January 17, 2022

گوادر (اکبر جندانی۔نامہ نگار) بلوچستان کو حق دو تحریک نے تحریری معاہدہ پر عمل در آمد پر صوبائی حکومت کی وعدہ خلافی کے خلاف دھرنوں کا اعلان کردیا۔ پہلے مرحلہ میں 20جنوری کو اورماڑہ، 3 فروری کو پسنی، 10فروری کو سربندن اور27فروری کو اوتھل زیروہ پوائنٹ کوسٹل ہائی وے پر دھرنے دیئے جائیں گے ۔ دوسرے مرحلہ میں یکم مارچ کو گوادر میں غیر معینہ مدت تک دھرنا دیا جائے گا۔ شہدائے جیونی چوک پر عوامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان کو حق دو تحریک کے سربراہ اور جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکریٹری مولانا ہدایت الرحمن نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے حق دو تحریک کے مطالبات پر عمل درآمد کے لئے تحریری معاہدہ کیا تھا۔ صوبائی حکومت معاہدہ پر عمل درآمد میں ناکام ہوچکی ہے۔ آئندہ صوبائی حکومت سے کسی بھی قسم کے مذاکرات نہیں کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ گوادر میں ہونے والے تاریخی دھرنے میں وزیر اعلی بلوچستان اور صوبائی کابینہ نے حق دو تحریک کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر عمل درآمد کے لئے باقاعدہ تحریری معاہدہ کیا تھا جس کے لئے صوبائی حکومت کو ایک ماہ کا وقت دیا گیا تھا لیکن ایک ماہ کی مہلت ختم ہونے کے بعد حق دو تحریک کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر عمل درآمد نہیں کیا گیا ہے۔ غیر قانونی ٹرالرنگ تواتر کے ساتھ جاری ہے، بارڈر کے انتظامات جوں کے توں ہیں وہاں پر ایف سی کا عمل دخل تاحال برقرار ہے، چیک پوسٹوں کے خاتمہ کے حوالے سے ہماری تجویز پر من و عن عمل نہیں کیا جارہا ہے، حق دوتحریک کے قائدین اور کارکنوں پر قائم مقدمات تاحال ختم نہیں کئے گئے ہیں، ماہی گیروں کے لئے خصوصی پیکیج کا اعلان ہوا ہوگیا ہے اور جملہ ٹیچنگ اسٹاف کے احکامات جاری نہیں گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت شاید یہی سمجھ رہی ہے کہ حق دو تحریک تھک ہارکر گھر بیٹھ جائے گی۔صوبائی حکومت خواب خرگوش سے باہر نکل آئے۔ حق دوتحریک ختم ہوگی اور نہ ہی ہمارے عزم میں کمی آئے گی ۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے تحریری معاہدہ کی خلاف ورزی کی ہے۔