خواجہ سرائوں کے طبی معائنہ میں قباحت نہیں، آسیہ خٹک

January 19, 2022

پشاور (جنگ نیوز)ایم پی اے آسیہ خٹک نے سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ اور گروپ ڈویلپمنٹ پاکستان (جی ڈی پی) کے زیر سایہ خواجہ سراؤں کے لئے مجوزہ پالیسی ڈرافٹ پر مشاورتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ سراوں کے طبی معائنہ میں کوئی قباحت نہیں، یہ بھی خدا کے بندے ہیں ہمیں ان کو قبول کرنا چاہئے۔ پہلا موقع ہے کہ جن کے لئے قانون اور جامع پالیسی بنایا جا رہا ہے وہ سارے مرحلہ میں شامل ہیں۔ خواجہ سراوں کے لئے پہلے کوئی قانون یا پالیسی نہیں تھی اس حکومت نے بنا دی۔حکومت کی کوشش ہے کہ خواجہ سراؤں کو تمام سہولیات دے۔یہ خوش آئند بات ہے کہ یہ لوگ اب آگے آرہے ہیں اور مختلف میدانوں میں ایڈجسٹ ہو رہے ہیں۔ یہ بھی ہم جیسے لوگ ہیں اور ان کو بھی بہتری کے لئے اپنی طرز زندگی میں تبدیلی لانا چاہئے۔شرکاء نے ڈرافٹ کے حوالہ سے مختلف تجاویز دیتے ہوئے کہا کہ ایکٹ 2018ء میں پاس ہوا لیکن بدقسمتی سے اس پر اب بحث ہو رہی ہے اس پر کام تیز ہوجانا چاہئے۔ اس طرف بھی توجہ دلائی گئی کہ ابھی تک خواجہ سراؤں کے لئے صوبائی یا قومی اسمبلی میں نشستیں نہیں دی گئیں۔ پروگرام میں خواجہ سراوں مختلف مسائل جن میں وراثت، تعلیم، سماجی تحفظ، جائیداد خریدنے اور علاج وغیرہ کے حوالہ سے بھی بحث ہوئی اور ان مسائل کے حل کی طرف توجہ دلائی گئی۔ اس بات پر زور دیا گیا کہ پالیسیز بھی ضروری ہیں لیکن ساتھ میں اس پر عمل کرانا بھی وقت کی ضرورت ہے۔ ٹرانسجینڈر ایکٹیویسٹ نایاب علی نے کہا کہ ہم اپنی ڈس ایبلٹی ثابت کرنا نہیں چاہتے بلکہ اپنی شناخت مانگتے ہیں۔ خواجہ سراوں کے لئے بنائے جانے والے پالیسی میں سماجی، سیاسی اور معاشی مسائل جیسے اہم پہلو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔