پشاور(نیوز رپورٹر) پشاور ہائیکورٹ نے پشاور پبلک سکول اینڈ کالج کی مینجمنٹ کوحکم دیا ہے کہ وہ ان کے ملازمین کو پنشن سے متعلق معاملہ بورڈ آف گورنرز کے سامنے رکھے اور بورڈ حالیہ فیصلوں کے تناظر میں 90روز کے اندر اندر فیصلہ کرے ۔جسٹس محمد نعیم انور اور جسٹس فرح جمشید پر مشتمل بنچ نے پی پی ایس سی کے سابقہ وموجودہ ملازمین عبدالملک وغیرہ کی درخواستوں پر سماعت کی۔ 5صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے کے مطابق سکول اینڈ کالج مینجمنٹ ملازمین کے مسائل کو بورڈ آف گورنرز کے سامنے پیش کیاجائے اور بورڈ ان پر نظرثانی کرتے ہوئے اپنے حالیہ فیصلوں میں اس حوالے سے اگر کوئی شکوک وشہبات ہوتو انہیں دور کرے۔ ملازمین کے وکیل محمد آصف یوسفزئی اور نور محمد خٹک نے عدالت کوبتایاکہ یہ ادارہ خیبرپختونخوا گورنمنٹ ٹریننگ انسٹیٹیوشنز آرڈینٹس 1971کے تحت قائم ہوا اورملازمین نے کافی عرصہ تک اس میں کام کیا اور ریٹائرڈ ہوئے جبکہ قانون کے مطابق وہ پنشن کے حقدار ہیں تاہم مالی بحران کا بہانہ بناکر انکی پنشن سے متعلق درخواستیں مسترد کردی گئیں جو ناانصافی ہے۔ فاضل بنچ نے اپنے فیصلے میں قراردیاکہ درخواست گزار مذکورہ کالج کے ریٹائرڈ ملازمین ہیں جو کہ ایک سٹیچیوٹری باڈی ہے اور بی اوجی کے 31ویں اجلاس میں یہ معاملہ بورڈ کے سامنے رکھا گیا اور بورڈ نے ملازمین کے سی پی فنڈ کو جی پی فنڈ میں تبدیل اورپالیسی کے تحت انہیں پنشن دینے کی بھی منظوری دی اورملازمین کی درخواست کومتفقہ طور پر تسلیم کیا گیا۔