• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مجوزہ گرین انرجی اور نیٹ میٹرنگ پالیسی ،عوام کے لیے تباہ کن ، نظر ثانی کی جائے

پشاور ( لیڈی رپورٹر )پشاور چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹریز نے حکومت کی مجوزہ گرین انرجی اور نیٹ میٹرنگ پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے نہ صرف عوامی مفاد کے خلاف بلکہ تاجروں اور صنعتکاروں کے لئے تباہ کن قرار دیاہے،تاجر رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حکومتی پالیسی دراصل عوام کو دوبارہ آئی پی پیز سے مہنگی بجلی خریدنے پر مجبور کرنے کی ایک سازش ہے، حکومت نیٹ میٹرنگ کی قیمتوں میں مجوزہ کمی واپس لے، سولر پینلز پر عائد 18 فیصد ٹیکس ختم کیا جائے اور 25 کلوواٹ سے زائد پیداوار کے لیے لائسنس کی شرط کو واپس لیا جائے،اگر حکومت نے اس عوام دشمن پالیسی پر نظر ثانی نہ کی تو تاجر برادری احتجاجی تحریک شروع کرنے کے لیے تمام آپشنز استعمال کرنے پر مجبور ہو گیگروپ لیڈرپشاورچیمبر ملک مہرالٰہی، صدر شکیل احمد خان صراف، سینئر نائب صدر حاجی طلاء محمد، نائب صدر ملک زوہیب عارف،ترجمان تنظیم تاجران شہزاداحمدصدیقی اور دیگر رہنماؤں اس حوالے سے کہنا ہے کہ حکوم پات نے جو پالیسیاں نافذ کی ہیں، ان سے نہ صرف توانائی بحران مزید سنگین ہوگا، بلکہ کاروباری لاگت بھی ناقابل برداشت ہو جائے گی، حکومت نے پہلے ہی سولر پینلز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس لگا کر تاجروں اور عوام کو مایوس کیا ہے اور اب نیٹ میٹرنگ کے تحت بجلی خریداری کی قیمت 25 روپے سے کم کر کے 11 روپے فی یونٹ کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں،انہوں نے کہا کہ حکومت نے 25 کلوواٹ سے زائد سولر بجلی پیدا کرنے والوں کے لیے پاور ڈویژن سے لائسنس حاصل کرنے کی شرط عائد کر دی ہے،یہ حکومت کا واضح پیغام ہے کہ وہ صاف اور سستی توانائی کے بجائے آئی پی پیز کی مہنگی بجلی کو ترجیح دینا چاہتی ہے۔
پشاور سے مزید