جیلوں میں قیدیوں کا ڈیٹا ناداا کیساتھ رجسٹرڈ کرکے سینٹرلائز کیا جارہا ہے، شفیع اللہ خان

January 20, 2022

پشاو ر( جنگ نیوز )وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے جیل خانہ جات شفیع اللہ خان نے کہا ہے کہ صوبہ بھر کی جیلوں میں قید قیدیوں کا ڈیٹا نادراکے ساتھ رجسٹرڈ کرکے سنٹرلائز کیا جارہا ہے جس کو متعلقہ اداروں کے ساتھ انٹرکنکٹ کیا جائے گا۔جبکہ قیدیوں کو جدید ہنر سے آراستہ کرنے کے لیے جامع حکمت عملی تیار کی ہے جس کے ذریعے قیدی جیل میں بھی روزگار کرکے اپنے خاندانوں کے لیے منافع کما سکیں گےان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میںجیلوں سے متعلق اور سائیڈ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں کمیٹی کے ہیڈ رکن صوبائی اسمبلی عائشہ بانو، ایڈیشنل سیکرٹری ہوم کلیم اللہ، آئی جی جیل خانہ جات خالد عباس، ڈپٹی ڈائریکٹر جیل خانہ جات حشمت اللہ اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں جیلوں کی حالت بہتر کرنے اور قیدیوں کوبنیادی ضروریات فراہم کرنے کے ساتھ قیدیوں کو ہنر سکھانے اور جیلوں کو سولرائزیشن کرنے اور ڈسٹرکٹ اور سائیڈ کمیٹی کو متحرک بنانے اور قیدیوں کے مسائل کے حل کے لئے تفصیل سے غور و خوض کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی نے اور سائیڈ کمیٹی کے قیام کو خوش آئندقرار دیتے ہوئے کہا کہ کمیٹی نے صوبہ بھر کے جیلوں کے دورے کر کے قیدیوں کے مسائل حل کیے ہیں اور اس حوالے سے ٹھوس اقدامات بھی اٹھائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قیدیوں کو مفید شہری بنانے کے لیے انھیں دور حاضر کے جدید ہنر سکھانے کے لئے محکمہ صنعت، سمیڈا، ٹیوٹا اورسمال انڈسٹری سے مدد لی جائے گی جبکہ اس سلسلے میں صوبے اور ضلعی سطح پر چیمبر آف کامرس سے بھی رابطہ کیا جائے گا ۔جیلوں میں ہنر سکھانے پر جیل سپرنٹنڈنس کو بھی معاوضہ دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی کی سفارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے محکمہ خزانہ،صحت، تعلیم،صنعت اور انرجی اور پاور کے ساتھ مسائل کے حل کے لیے رابطہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جیلوں میں موبائل فون کی ریپیرنگ، الیکٹرونکس اشیاء کی مرمت ،لکڑی کی اشیاء وغیرہ بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔اسی طرح کمیٹی نے جیلوں میں قیدیوں کے مسائل کے حل کے علاوہ جیلوں کی حالت زار بہتر بنانے کے لئے مختلف تجاویز بھی دیں جو کہ قیدیوں کی بہتری کے لئے نہایت ہی اہم ہیں۔