پارلیمانی نظام پر ہی اتفاق رائے ہے ہمارے کلچر کیلئے یہی بہترین ہے، علی ظفر

January 25, 2022

کراچی (ٹی وی رپورٹ)رہنما پی ٹی آئی سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ پارلیمانی نظام پر ہی اتفاق رائے قائم ہے،ہمارے کلچر کے لئے یہی بہترین نظام ہے، اگر کپتان کسی کو تبدیل کرتا ہے تو خوش آئند بات ہے۔اگر کسی کو کارکردگی کی بنیاد پر رکھا اور نکالا جاتا ہے تو اچھی بات ہے پوری دنیا میں کابینہ میں تبدیلیاں کی جاتی ہیں۔وزیراعظم کا ویژن ہے کہ ہم نے کرپشن ختم کرنی ہے کپتان ٹیم کو بہتر طریقے سے لے کر چلتا ہے پی ٹی آئی کا مینڈیٹ ہی احتساب ہے۔احتساب کا عمل سست روی کا شکار ہوااس کے لئے اگر کسی کو تبدیل کرنا پڑی تو بالکل کریں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک انٹرویو میں کیا۔علی ظفر نے کہا کہ احتساب کی پہلی کڑی تفتیش ہے تفتیش اگر درست نہیں ہوگی یا اس میں کوئی خلا رہ جائے گاتو کیس اپنے منطقی انجام تک نہیں پہنچ سکے گانیب کی تفتیش میں خامیاں رہی ہیں ۔ مجھے شہزاد اکبر کی جگہ پر لانے کی کوئی پیشکش نہیں ہوئی ہے۔میری ذمہ داری کا سوال پیدا نہیں ہوتاکوئی ایسی بات ہے بھی نہیں اورنہ ہی کوئی ایسی گنجائش ہے۔لیکن جو بھی ٹیم آئے گی اس کو چلانے کے لئے موجودہ نظام میں احتساب ممکن ہے جو خلا ہیں اگر وہ بھی پر کردیئے جائیں توانصاف فراہم کرنے میں مزید آسانی ہوسکتی ہے ۔ وزیرعظم نظام میں موجود خامیوں کی نشاندہی کررہے ہیں ضروری ہے کے سسٹم میں جو خرابیاں ہیں انہیں دور کیا جائے۔ صدارتی نظام کی کوئی بات نہیں ہوئی حکومت میں صدارتی نظام کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔ صدارتی نظام کی باتیں دو سے تین سال قبل بھی ہوئی تھیں۔اس وقت جو ہمارا پارلیمانی نظام ہے اس پر ہی اتفاق رائے قائم ہے۔ اور ہمارے کلچر کے لئے یہی بہترین نظام ہے اور یہی آگے چلے گا ۔صدارتی نظام کااگلے15،20سال تک کوئی امکان نہیں ۔