رواں سال لندن میں کرائے کے 30 فیصد گھر دارالحکومت سے باہر کے کرائے داروں نے لے لئے

May 18, 2022

لندن (پی اے) اس سال لندن میں30فیصد گھر دارالحکومت سے باہر کے کرائے داروں کے پاس جاچکے ہیں۔ ریسرچ سے پتہ چلا ہے کہ اس سال اب تک لندن میں کرائے کے ہر 10گھروں میں سے تین ایسے افراد کے پاس جاچکے ہیں جو پہلے دارالحکومت سے باہر رہ رہے تھے۔ سیلز اینڈ لیٹنگ ایجنٹ ہمپٹنز کے مطابق ان گھروں کا کوئی30فیصد ان کرائے داروں کے پاس جاچکا ہے جو پہلے کہیں اور رہ رہے تھے، یہ ایک عشرے کے لیے سب سے زیادہ تعداد اور کوویڈ کی وبا سے قبل5سال کے23فیصد کے اوسط کے موازنے کی حامل ہے۔ یہ رجحان2020ء کے تیزی سے کایا پلٹ کا موازنہ کرتا ہے جب صرف12فیصد کرائے دار شہر کے باہر سے آئے تھے۔ لاک ڈائون کے دوران بہت سارے کرائے دار والدین کے پاس واپس یا زیادہ قابل استطاعت مقامات یر زیادہ دیہی علاقوں کو چلے گئے۔ کرائے داروں کی اکثریت یعنی55فیصد برکشائر ،بکنگھم شائر، اسیکس، ہرٹ فورڈ شائر اور سرے سمیت ملحقہ ہوم کائونٹیز سے آئے۔ 2022ء میں لندن کے لیے کرائے داروں نے جو مقامات چھوڑے ان میں ووکنگھم، ہرٹس میئر، ایپنگ فاریسٹ، اپسوم اینڈ ایول، ہرٹ، سینٹ البانز ،سائوتھ اینڈ آن سی، المبرج، ویسٹ برکشائر اور گلڈ فورڈ شامل ہیں، شمالی شہروں سے لندن منتقلی کچھ کرائے داروں کا رجحان رہا جس نے دارالحکومت کا رخ کرنے والے کرائے داروں کا اوسط فاصلہ کم کردیا۔ اس سال اوسطاً کرائے دار نے لندن تک کے لیے 36 میل کا سفر کیا جو2029ء میں45میل اور ایک عشرے قبل50میل سے کم ہے۔ کرائے داروں کی لندن کے باہر سے آمد کی بیداری کے باوجود بہت کم تعداد کام کے لیے منتقل ہورہی ہے، اس سال صرف31فیصد نے کام کے لیے لندن منتقلی کی جب کہ یہ اوسط2019ء میں40فیصد تھا۔ اس کے باوجود بڑھتا ہوا امکان ہے کہ کرائے دار اسٹڈی یا اس لیے منتقل ہوئے کہ انہوں نے اپنے گھر بیچ دیے تھے یا خاندانی معاملات تبدیل ہوگئے تھے۔ لندن منتقل ہونے والے یہ پاسکتے ہیں کہ انہیں زیادہ بھاری جیب کی ضرورت ہے کیونکہ انہیں تیزی سے بڑھتے کرائے کا سامنا ہے۔ لندن کا اوسط کرایہ اپریل میں 12اعشاریہ3فیصد اضافے کے ساتھ1886پونڈ سالانہ ہوگیا۔ اندرون لندن کرایوں میں سالانہ 22اعشاریہ ایک فیصد اضافہ ہوا اور وہ اوسطاً2513پونڈ ہوگئے۔ اعدادو شمار کنٹری وائیڈ کے ڈیٹا کے تجزیئے سے آئے ہیں جو اسٹیٹ ایجنٹس کا نیٹ ورک ہے جس میں ہمپٹنز بھی شامل ہے، اس کی ہیڈ آف ریسرچ انیشا بیوروج نے کہا ہے کہ کرائے دار شہر کی چمک دار روشنیوں کی طرف لوٹ رہے ہیں اور اس کے سبب کرائے میں اضافہ ریکارڈ بلند ہے۔ دور دراز کام کرنے میں اضافے کا مطلب ہے کہ کم از کرائے دار کام کے لیے دارالحکومت کا رخ کررہے ہیں۔ درحقیقت لندن میں رہنے کا چوائس رکھنے والے دور کام کررہے ہیں اور ملک میں کہی بھی رہ سکتے ہیں۔ آج لندن میں کرایہ دارالحکومت سے باہر کے اوسط سے103فیصد زیادہ ہے۔ ایک سال قبل یہ فرق96فیصد تھا۔ یہ پری کوویڈ سے کم ہے جو120فیصد سے130فیصد تھا جو حالیہ برسوں میں دارالحکومت سے باہر کرائے میں زیادہ اضافے کے باعث کم ہوا۔