بڑھتے اخراجات میں مدد کیلئے دباؤ، عوام کو مہنگائی کے اثرات سے مکمل طور پر تحفظ نہیں دے سکتے، چانسلر

May 20, 2022

راچڈیل(ہارون مرزا) برطانیہ میں 1982کے بعد مہنگائی بلند ترین شرح کو پہنچنے کے بعد چانسلر رشی سانککو زندگی گزارنے کی لاگت اور بڑھتے ہوئے اخرابات میں مدد دینےکیلئے زبردست دبائو کا سامنا ہے ہیڈ لائن سی پی آئی کی شرح اپریل میں بڑھ کر 9فیصد تک پہنچ گئی جبکہ صرف مارچ میں 7فیصد اضافہ ہوا ‘ بینک آف انگلینڈ نے خدشہ ظاہر کیا ہےکہ سالانہ شرح اور بھی بدتر ہونے جا رہی ہے جو ممکنہ طور پر سال کی آخری سہ ماہی کے دوران 10.25فیصد تک پہنچ جا ئے گی۔1950 کی دہائی میں ریکارڈ شروع ہونے کے بعد آمدنی پر سب سے زیادہ دبائو کے درمیان یہ دو فیصد ہدف سے پانچ گنا زائد ہوگا۔چانسلر رشی سانک نے اصرار کیا ہےکہ دنیا بھر کے ممالک بڑھتی ہوئی مہنگائی سے نمٹ رہے ہیں ایسی صورتحال میں وہ برطانویوں کو مزید مدد کی پیشکش کرنے کے لیے تیار ہیں تاہم لوگوں کو مکمل طو رپر اثرات سے محفوظ نہیں ررکھ سکتےلیکن اس بات پر کابینہ میں تقسیم کے بڑھتے ہوئے واضع اشارے موجود ہیں کہ کس طرح کے اقدامات کئے جائیں۔سیکرٹری خارجہ لز ٹرس نے تجویز کیا کہ مزید ٹیکسوں میں کٹوتیوں کی ضرورت ہے اور توانائی کی فرموں پر ونڈ فال ٹیکس کے خیال کو ختم کرنا ہے جس پر رشی سنک نے کہا ہے کہ وہ سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔ماہرین نے خبردار کیا کہ اسٹیگ فلیشن ایسا ہی نظر آتا ہے جیسا کہ یوکے کی معیشت وبائی مرض اور یوکرین کی جنگ کے بعد کساد بازاری کے دہانے پر کھڑی ہو کر افراتفری کا باعث بنی ۔تجزیہ کاروں نے کہا کہ اگلے ماہ شرح سود میں مزید اضافہ اب ناگزیر ہے ممکنہ طور پر 1.25 فیصد تک کیونکہ بینک آف انگلینڈ قیمتوں کو قابو سے باہر ہونے سے روکنے کے لیے ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کر رہا ہے لیکن پاؤنڈ اب بھی امریکی ڈالر کے مقابلے میں مزید گر ا ہے۔ سرمایہ کاروں نے بڑھتی ہوئی سنگین صورتحال میں قیمتیں بڑھا دیں گورنر اینڈریو بیلی نے رواں ہفتے کے اوائل میں وزرا کو مشتعل کیا جب انہوں نے ایک غیر معمولی انتباہ دیا کہ خوراک کی قیمتوں میں ممکنہ اضافہ پائپ لائن میں ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ بینک انتہائی حقیقی آمدنی کے جھٹکے کو روکنے کے لیے بڑی حد تک بے بس ہے اور بے روزگاری بڑھے گی رشی سنک نے اعدادوشمار کے بعد ایک بیان میں کہا کہ آج کی افراط زر کی شرح اپریل میں توانائی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ہے جس کے نتیجے میں توانائی کی عالمی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے ہم لوگوں کو ان عالمی چیلنجوں سے پوری طرح محفوظ نہیں رکھ سکتے لیکن جہاں ہم کر سکتے ہیں اہم مدد فراہم کر رہے ہیں اور مزید کارروائی کرنے کے لیے تیار ہیں۔ہم نیشنل انشورنس کنٹریبیوشنز کو کم کر کے یونیورسل کریڈٹ کو تبدیل کر کے تقریباً 10لاکھ خاندانوں کو سالانہ 1,000 پائونڈ کی بچت کے ذریعے سالانہ330 پائونڈ تک بچا سکتے ہیں لاکھوں خاندانوں کو ان کے توانائی کے بلوں میں مدد کے لیے ہر سال 350 پائونڈ فراہم کر رہے ہیں او این ایس کے چیف اکنامسٹ گرانٹ فٹزنر نے کہا اپریل میں مہنگائی میں تیزی سے اضافہ ہوا، جس کی وجہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا رواں ماہ سالانہ شرح میں تقریباً تین چوتھائی اضافہ یوٹیلٹی بلزکی وجہ سے ہوا ہے ۔