پی ٹی آئی اپنی پوزیشن پر نظرثانی،حکومت بردباری کا مظاہرہ کرے، تجزیہ کار

May 25, 2022

کراچی ( ٹی وی رپورٹ)حکومت کا پی ٹی آئی لانگ مارچ روکنےکے اعلان پر جیو خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت آئینی حکومت ہے اس کو بھی اسی اسمبلی نے منتخب کیا ہے جس نے عمران خان کو منتخب کیا تھا.

تحریک انصاف کو اپنی پوزیشن پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے ، حکومت کو بردباری کا مظاہرہ کرنا چاہئے ، اللہ پاکستان کو سلامت رکھے ، اللہ اپنا رحم کرے ، ہم بند گلی میں ہیں تشدد اور تصادم کی طرف آرہے ہیں.

حکومت نے پوری ریاستی قوت کا استعمال کرتے ہوئے لانگ مارچ کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے اور کے پی کے میں تمام سرکاری وسائل کا استعمال کرتے ہوئے پوری قوت کے ساتھ لانگ مارچ کی تیاری ہورہی ہے۔

خصوصی نشریات میں تجزیہ کار ریماعمر،حفیظ اللہ نیازی،شہزاد اقبال،ارشاد بھٹی اور سلیم صافی نے اظہار خیال کیا۔ تجزیہ کار ریما عمر نے کہاکہ عمران خان کا یہ کہنا کہ انہوں نے کبھی قانون کے خلاف کچھ نہیں کیا بالکل غلط بات ہے .

عمران خان آدھی سے زیادہ بات غلط کرتے ہیں وہ مس انفارمیشن پھیلاتے ہیں اپنی بات چیت سے اور جو بھی پاکستان کی سیاست پر نظر رکھتا ہے وہ بالکل اس بات کو بتاسکتاہے ۔ دو ماہ پہلے کی ہی بات ہے کہ انہوں نے آئین شکنی کی تو باقی قانون توڑنا چھوٹی بات ہے ۔

2014کے دھرنے کو دیکھ لیجئے اس میں انہوں نے کیا کچھ نہیں کیا ، دارالحکومت کو آپ نے مفلوج بنادیا ، پی ٹی وی پر حملہ کیا ، کورٹ کے باہر کیا ۔ عمران خان کا ریکارڈ جو بھی ہو تاہم حکومت اس کو جواز بنا کر جو انہوں نے کیا وہ خود نہیں کرسکتی ۔

ریما عمر کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف کو نہیں کہنا چاہئے تھا کہ جو انہوں نے کیا وہ ہم بھی کریں گے یہ درست طریقہ نہیں ہے حکومت کو جو بھی رویہ اب ہونا چاہئے وہ قانون کے مطابق ہونا چاہئے ۔

اس وقت حکومت کل رات سے جو بھی کررہی ہے وہ قانون کے مطابق نہیں ہے حکومت اگر لانگ مارچ روکنا چاہتی ہے تو روک سکتی ہے کیونکہ فیض آباد دھرنا کا جو فیصلہ ہے اس میں جو پرامن دھرنے کے پیرامیٹرز سیٹ کئے گئے ہیں.

سپریم کورٹ نے یہ لانگ مارچ اس کے خلاف جارہی ہے اس کے مقاصد بھی غیر آئینی ہیں اور جو حکمت عملی ہے وہ بھی غیر آئینی ہے تاہم حکومت پر لازم ہے کہ وہ قانون کے دائرے میں کارروائی کرے اس طرح نہ ہو کہ جورات کے اندھیرے میں کیا جارہا ہے ۔

ایم پی او جیسے سخت قوانین کا استعمال بھی غلط ہے میرے خیال میں میڈیا کو حکومت کے رویے پر نظر رکھنا ہوگی کہ وہ قانون کے مطابق ہے یا نہیں ۔

سینئر صحافی اور تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی کا حکومت کے لانگ مارچ روکنے کے اعلان پر اپنا تجزیہ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ موجودہ حکومت آئینی حکومت ہے اس کو بھی اسی اسمبلی نے منتخب کیا ہے جس نے عمران خان کو منتخب کیا تھا اب اسے خوش قسمتی کہہ لیں یا بدقسمتی کہہ لیں ۔

آئین کا کونسا ایسا تقاضا ہے جو موجودہ حکومت پورا نہیں کررہی ۔عمران خان جب یہ کہتے ہیں کہ حکومت اقتدار چھوڑے الیکشن کرائے تو اس کے لئے ان کے پاس کونسا ایسا پریشر ہے جس کو وہ استعمال کرنا چاہتے ہیں ۔

کیپٹن صفدر اور مریم نواز کے کمرے میں کراچی کے ہوٹل میں بھی تو پولیس صبح سویرے گھسی تھی دروازہ توڑ کر وہ کیا تھا ۔