ہولوکاسٹ: جرمنی میں 101 سالہ سابق نازی گارڈ کو پانچ سال قید

June 29, 2022

برلن(نیوز ڈیسک)جرمنی کی ایک عدالت نے ہٹلر کے حراستی کیمپ کے ایک گارڈ کو ہولوکاسٹ کے دوران جنگی جرائم میں ملوث ہونے پر 5سال قید کی سزا سنائی ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی کی ایک عدالت نے جنگ عظیم دوم میں ہولوکاسٹ کے دوران نازی جیل میں قید 3ہزار سے زائد یہودیوں کو بہیمانہ تشدد کے بعد قتل کرنے میں معاونت کے الزام میں جوزف شوئٹز کو 5 سال قید کی سزا سنائی ہے۔جوزف شوئٹز کی اس وقت عمر 101سال ہےاور وہ ہٹلر کے حراستی کیمپوں میں انسانیت سوز مظالم پر سزا پانے والے اب تک کے معمر ترین شخص بن گئے ہیں۔ ملزم نے سماعت کے دوران مسلسل اپنا چہرہ فائل سے چھپا رکھا تھا۔جوزف 1942اور 1945کے درمیان برلن کے شمالی علاقے میں واقع حراستی کیمپ میں جیل گارڈ کے طور پر کام کرنے کے دوران 3ہزار 518قیدیوں کے قتل میں معاون ہونے کا مجرم ثابت ہوا تھا۔اُس وقت جوزف شوئٹز کی عمر 21سال تھی۔گزشتہ برس اکتوبر میں شروع ہونے والے مقدمے کے دوران جوزف شوئٹز نے اپنے اوپر لگنے والے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ صرف جیل کے نزدیک کھیت میں مزدور کے طور پر کام کرتا تھا۔تاہم عدالت میں پیش کی گئی ایس ایس گارڈ کی دستاویز سے ثابت ہوگیا کہ حراستی کیمپ میں نازی پارٹی کے نیم فوجی ونگ کے اندراج شدہ رکن کے طور پر کام کرتا رہا ہے اور اس وقت ان کی عمر 21 سال تھی۔معمر اور بیمار ہونے کی وجہ سے اس کیس کی سماعت جوزف شوئٹز کے شہر برانڈنبرگ کے ایک جمنازیم میں ہوئی تاہم سماعت بہ وجہ بیماری کئی بار معطل ہوئی۔