کورونا کی وجہ سے برطانیہ کے 100 اعلیٰ ترین ہوٹلز خسارے کا شکار

August 09, 2022

لندن (پی اے) ایک نئی ریسرچ کے مطابق کورونا کی وجہ سے کرائی گئی ری اسٹرکچرنگ کے سبب برطانیہ کے 100اعلیٰ ترین ہوٹلز بھاری خسارے کا شکار ہوگئے۔ قرضوں کی ادائیگی اور مالکان مکان کو کی جانے والی ادائیگیاں بھی اس خسارے کا ایک سبب ہیں۔ ریسٹورنٹ سیکٹر کو کورونا کی پابندیاں ہٹنے کے بعد منافع کی امید تھی لیکن افراط زر کی وجہ سے فوڈ آئٹمز کی قیمتوں میں اضافے اور قیمتوں میں اضافے کے سبب صارفین کے اعتماد میں کمی پیدا ہوئی۔ اس کے علاوہ اسٹاف کی کمی کی وجہ سے بھی یہ سیکٹر متاثر ہوا، جس سے خاص طور پر مصروف اوقات میں ہونے والی متوقع آمدنی نہیں ہوسکی اور منافع کی شرح کم ہوگئی۔ یوایچ وائی ہیکر ینگ کے پیٹر کیوبک کا کہنا ہے کہ ریسٹورنٹ سیکٹر کے بہت سے لوگوں کو پریشانی ہے، صارفین اپنے خرچ میں کمی کردیں گے، جس کی وجہ سے گروپ کے بعض ریسٹورنٹس کا کاروبار ٹھپ ہوجانے کا خطرہ ہے۔ ریسٹورنٹ گروپ کو توقع تھی اور ان کو اس کی ضرورت بھی تھی کہ صارفین زیادہ سے زیادہ خرچ کریں لیکن اب اس میں کمی ہوتی نظر آرہی ہے اور صارفین اسی وقت خرچ کرتے ہیں جب اس کی بہت شدید ضرورت ہو۔ ان کا کہنا ہے کہ ریسٹورنٹ سیکٹر کو کورونا کی وبا پھیلنے سے قبل ہی سے مشکلات کا سامنا تھا۔ بعض گروپوں نے بڑے پیمانے پر توسیعی پروگرام کیلئے بھاری قرض لئے تھے، جس کے معنی یہ ہوئے کہ بعض ریسٹورنٹ معمول کی آمدنی کے باوجود نقصان میں ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک کے 100 اعلیٰ ترین ہوٹلوں میں سے 75 فیصد خسارے کا شکار ہیں۔