تبدیلی کے نام پر عوامی استحصال کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی‘ عمرانی

August 13, 2022

کوئٹہ(پ ر)پاکستان پیپلز پارٹی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن صادق عمرانی نے کہا ہے کہ شہباز گل نے جو گل کاریاں کیں اسے سرد خانے کی نذر ہر گز نہیں کرنا چاہئے، کیونکہ ایسی منفی طرز سیاست بے جا الزامات اور بد زبانی ہمارے سیاسی کلچر اور روایات سے کسی طرح بھی مطابقت نہیں رکھتی، کسی ایک کو نشان عبرت بنا ڈالنے سے ہی اس طوفان بدتمیزی پر بند باندھا جاسکتا ہے، اگر اب کی مرتبہ ایسے عناصر کو تحفظ یا کھلی چھٹی دی گئی تو یہ سلسلہ بڑھتا ہوا بہت دور نکل جائے گا اور جمہور اور ادارے متنازع بن کر رہ جائیں گے۔ ہر محاذ پر یقینی ہار دیکھ کر ایسے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آنا ان کا شیوہ رہا ہے جنہیں نظریہ ضرورت کے بہانے بارہا قوم پر مسلط کیا جاتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی چادر میں لپٹی گزشتہ ساڑھے تین برس پر محیط آمریت نے جہاں سیاسی و سماجی اقدار کو تہہ و بالا کیا وہاں تبدیلی کے نام پر عوام کا جو معاشی استحصال کیا گیا اس کی مثال ملکی تاریخ میں نہیں ملتی، جمہوریت کے نام پر جمہوریت کی ہی بیخ کنی کی جاتی رہی۔ قوم کو جمہوریت سے متنفر کرنے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا گیا۔ صادق عمرانی نے کہا کہ ماتھے پر قومی لیڈر کی چھاپ لگوانے سے کوئی لیڈر نہیں بن جاتا، اس عمل کے لئے سیاسی فکر و سوچ اور سیاسی بصیرت پہلا زینہ ہے، ملکی تاریخ گواہ ہے کہ پروان چڑھائے گئے خود ساختہ لیڈر جب اپنے منطقی انجام کو آنکھوں سے قریب آتا دیکھ لیتے ہیں تو نہ چاہتے ہوئے بھی انہیں بھٹو یاد آجاتا ہے اور وہ اپنے وجود کا بھرم رکھنے کے لئے بھٹو کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کو بھی کیش کروانے سے بھی نہیں چوکتا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت اپنی ذات میں اپنے منشور کا پیکر تصور کی جاتی ہے جب ہم بھٹو کا نام لیتے ہیں تو پیپلز پارٹی کی سیاست کا تمام طرزعمل ہمارے ذہن میں ابھر کر سامنے آجاتا ہے اور اس کے بعد بی بی شہید کا تصور جب ذہن میں آتا ہے تو پیپلز پارٹی کی تمام تر عملی جدوجہد ہمارے ذہن کا احاطہ کرلیتی ہے۔