سندھ کی 25 سرکاری جامعات میں ڈائریکٹرز فنانس کا تقرر منظور

August 17, 2022

کراچی(سید محمد عسکری) وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سندھ کی 25؍ سرکاری جامعات میں ڈائریکٹرز فنانس کے تقرر کی منظوری دیدی ہے۔ سیکشن افسر جامعات کمال کے مطابق محکمہ بورڈز و جامعات کی جانب سے بھیجی گئی سمری میں کہا گیا تھا کہ 8؍ جامعات میں ڈائریکٹر ز فنانس کی مدت رواں سال 6؍ اکتوبر کو مکمل ہوجائے گی جن میں طارق کلیم جامعہ کراچی، انیل کمار سندھ زرعی یونیورسٹی، نثار احمد نوناری شاہ عبداللطیف یونیورسٹی، عادل رشید جناح سندھ یونیورسٹی، ندیم شکور لیاقت یونیورسٹی، شیخ شبیر احمد داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی، عبدالحفیظ صدیقی پیپلز یونیورسٹی اور منیر احمد شر اینیمل یونیورسٹی سکرنڈ شامل ہیں جبکہ اس وقت 17؍ جامعات میں ڈائریکٹر فنانس کی اسامیاں خالی ہیں جن میں 12؍ کو اضافی چارج دے رکھا ہے ان میں ذیشان میمن مہران یونیورسٹی اور سندھ یونیورسٹی، سید زین العابدین ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز، سرفراز علی تونیو ایس ایم بی بی میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ، غلام علی سورہیو سندھ مدرستہ الاسلام، ندیم شکور شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی نوابشاہ، آصف علی شر شہید اللہ بخش یونیورسٹی، ضمیر علی تونہیو زابل یونیورسٹی، نثار احمد شیخ ایاز یونیورسٹی، مصطفیٰ رضا یونیورسٹی آف بھٹ شاہ، حاکم علی زرداری جی سی یونیورسٹی حیدرآباد، قمر الدین شیخ کوئسٹ نوابشاہ اور عبدالحلیم اروڑ یونیورسٹی آف آرٹ، آرکیٹ یکچر سکھر شامل ہیں جبکہ آئی بی اے سکھر، اسکل ڈیولپمنٹ یونیورسٹی خیرپور، بیگم نصرت بھٹو ویمن یونیورسٹی سکھر اور یونیورسٹی آف لیاری میں ڈائریکٹرز فنانس کی اسامیاں خالی ہیں۔ سمری میں کہا گیا ہے کہ جامعات کے ایکٹ کے مطابق ڈائریکٹر فنانس کل وقتی اسامی ہو گی اور اس کی تقرری تلاش کمیٹی کے تجویز کردہ تین کے پینل سے وزیر اعلیٰ کرے گا۔ سمری میں کہا گیا ہے کہ ڈائریکٹر فنانس کا عہدہ کسی بھی ادارے کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس وقت مختلف یونیورسٹیوں میں ڈائریکٹر فنانس کی 17؍ اسامیاں خالی ہیں تاہم فی الحال اسٹاپ گیپ کے انتظامات کے طور پر جامعات کے موجودہ ڈائریکٹر فنانس کو اضافی چارج تفویض کیا گیا تھا لیکن یہ انتظامات مستقل حل نہیں ہیں اور نہ ہی بہتر اقدام ہیں۔ لہٰذا یہ تجویز کیا جاتا ہے جامعات میں موجودہ ڈائریکٹرز آف فنانس کی مدت پوری ہونے سے پہلے ڈائریکٹر فنانس کی بھرتی کا عمل شروع کرنے کی اجازت دی جائے اور ڈائریکٹرز فنانس کی خالی اسامیوں کے لیے ان کا رپورٹنگ چینل یونیورسٹیز اینڈ بورڈز ڈیپارٹمنٹ ہو گا نہ کہ وائس چانسلرز۔ اس سلسلے میں تلاش کمیٹی ایکٹ 2022ء کے سیکشن کے تحت وزیر اعلیٰ مجاز اتھارٹی ہیں چنانچہ تلاش کمیٹی کو تین سال کے لیے کنٹریکٹ کی بنیاد پر پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کے ڈائریکٹرز فنانس کی تقرری کا کام سونپا جا سکتا ہے اور مجاز اتھارٹی کی جانب سے تسلی بخش کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد اس میں توسیع کی جاسکتی ہے۔ یاد رہے کہ سابق سیکرٹری بورڈز و جامعات ریاض الدین نے ڈائریکٹر ز فنانس کے لیے آئی بی اے کراچی سے ٹیسٹ کروایا تھا جس کے نتیجے میں سندھ کی تاریخ میں پہلی بار مکمل میرٹ پر 8؍ ڈائریکٹر فنانس کی بھرتی کی گئی تھی۔