گروی جائیداد کو وقف کرنا

September 16, 2022

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: میرے والد نے اپنی ایک جائیداد وقف کردی ہے، مگر مشکل یہ ہے کہ وہ قرضے کے عوض رہن رکھی ہوئی ہے۔ ہم سب بھائی، بہن اور ہماری والدہ ،والد کے اس عمل پر راضی ہیں، مگر رہن کی وجہ سے الجھن یہ ہے کہ وقف صحیح ہوا ہے یا نہیں یا وہ رہن ختم ہوگیا ہے۔ دوسری الجھن یہ ہے کہ جائیداد قرض کے بدلے رہن ہے، کیونکہ قرضہ اگر بالفرض ادا نہ ہوا تو کیا ہوگا یا والد صاحب اسی حالت میں انتقال کرجاتے ہیں تو جائیداد وقف کہلائے گی یا ہماری ہوگی یا قرضہ دینے والے کی ہوگی؟

جواب: جائیداد والد کی مملوکہ ہے تو اس کا وقف درست ہے اور وقف کرنے سے رہن کا معاہدہ ختم نہیں ہوا ،کیونکہ وقف کرتے وقت یہ تو ضروری ہے کہ موقوفہ جائیداد واقف کی ملکیت ہو، مگر یہ ضروری نہیں ہے کہ اس جائیداد کے ساتھ کسی اور کا حق متعلق نہ ہو ،چنانچہ جو جائیداد رہن(گروی) رکھی گئی ہے، اس کا وقف درست ہے، بشرطیکہ قرض ادا کرنے کا انتظام ہو، اور انفکاکِ رہن کے بعد یعنی مرہونہ جائیداد کو چھڑانے کے بعد وہ وقف قرار پائے گی۔

اگر انفکاک رہن سے پہلے واقف(وقف کرنے والے )کا انتقال ہوجاتا ہے تو فک رہن کے بعد جائیداد وقف کہلائے گی اور اگر واقف نے زر رہن نہ چھوڑا ہو، یعنی اتنا مال نہ چھوڑا ہوجوادا کرکے مرتہن سے جائیداد آزاد کرلی جائے اور ترکہ میں بھی اتنا مال نہ ہو جس سے جائیداد واگزار کرلی جائے تو پھر جائیداد فروخت کرکے مرتہن کو زررہن اداکیاجائے گا۔

اپنے دینی اور شرعی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔

masailjanggroup.com.pk