مریضوں کو ڈسچارج کرنے میں مدد کیلئے اسپتالوں کو 500 ملین پونڈز کا فنڈ قائم کیا جائے گا

September 25, 2022

لندن (پی اے) مریضوں کو ڈسچارج کرنے میں مدد کے لئے اسپتالوں کو 500ملین پونڈز فنڈنگ کی جائے گی۔ رپورٹ کے مطابق مریضوں کو ہسپتال سے باہر جانے میں مدد کے لئے 500ملین پونڈ کا فنڈ قائم کیا جا رہا ہے تاکہ انگلینڈ میں سردیوں کی آمد پر این ایچ ایس کی مدد کی جا سکے۔ اسپتال چھوڑنے کے لئے تیار زیادہ تر مریضوں کو اکثر کمیونٹی سپورٹ کی کمی کی وجہ سےفوری طور پر ڈسچارج نہیں کیا جا سکتا۔ وزیر صحت تھریس کوفی کا کہنا ہے کہ فنڈ کو ایسے مریضوں کے لئے اضافی مدد کی ادائیگی کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے، جنہیں اس کی ضرورت ہے۔ یہ محترمہ کوفی کی طرف سے اعلان کردہ اقدامات کے پیکیج کا حصہ ہے۔ محترمہ کوفی نے یہ بھی وعدہ کیا ہے کہ وہ جی پیز تک رسائی کو بہتر بنائیں گی تاکہ وہ فارماسسٹ کو اضافی ذمہ داریاں دینے کے ساتھ ساتھ مزید سینئر نرسوں کو بھی سنبھال سکیں۔ اس سے ایک سال میں تیس لاکھ اسامیوں پر تقرریاں ہو سکیں گی۔انہوں نے کہا ایک ہی دن ڈاکٹری معائنہ کی سہولت ان مریضوں کے لئے دستیاب ہوگی، جنہیں ان کی ضرورت ہےجبکہ معمول کی ملاقات کے خواہشمند لوگوں کو دو ہفتوں سے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔ اسپتالوں کو سپورٹ کرنے کے اقدامات میں پنشن کے مزید لچکدار قوانین بنانے کا وعدہ بھی شامل ہے۔ فی الحالسینئر ڈاکٹر، جو اضافی شفٹ کرتے ہیں، اگر ان کی آمدنی پنشن کی حد سے زیادہ ہو جاتی ہے تو انہیں زیادہ ٹیکس بلوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ محترمہ کوفی نے 999 اضافی کال ہینڈلرز لینے اور گھر میں مریضوں کو مزید مدد فراہم کر کے ہسپتال کے بستروں کو خالی کرنے کے سابقہ ​​وعدوں کا بھی اعادہ کیا۔ وبائی مرض کے دورانجن مریضوں کو اس کی ضرورت تھی، انہیں ہسپتال سے فارغ ہونے پر چار ہفتوں کی مدد ملی۔ اس اسکیم کے ذریعے تاخیر کم کرنے میں مدد ملی لیکن اس سال کے شروع میں ہسپتال کے مالکان کی وارننگ کے باوجود اسے ختم کر دیا گیا۔ محترمہ کوفی نے کہا کہ مریضوں کے لئے ہمارے منصوبے کے اقدامات اس موسم سرما میں این ایچ ایس کی مدد کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مریض اور وہ لوگ، جو دیکھ بھال اور مدد حاصل کرتے ہیں، میری اولین ترجیح ہیں اور ہم انہیں جلد سے جلد اور آسانی سے دیکھ بھال حاصل کرنے میں مدد کریں گے۔ تاہم ان منصوبوں کو ڈاکٹروں کے رہنماؤں اور ماہرین صحت نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ رائل کالج آف جی پیز کے پروفیسر مارٹن مارشل نے کہا کہ جی پیز کے بارے میں اعلان ایک مناسب منصوبہ کے مطابق نہیں ہے اور اس کا کم سے کم اثر پڑے گا۔ ہیلتھ فاؤنڈیشن کی چیف ایگزیکٹیو ڈاکٹر جینیفر ڈکسن نے کہا کہ یہ اقدامات قلیل مدتی اصلاحات کی ایک سیریز کے برابر ہیں، جو چیلنجز کے پیمانے کے مقابلے میں بہت کم تھے۔ لیبر شیڈو وزیر صحت ویس اسٹریٹنگ نے کہا کہ کنزرویٹیوز مریضوں کے علاج کے لئے درکار ڈاکٹروں اور نرسوں کو بروقت سہولتیں فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیںاور مریض ریکارڈ طویل انتظار کے اوقات کی صورت میں قیمت ادا کر رہے ہیں۔