بارڈر سیکیورٹی فورس کی تمام کوششیں ناکام، ایک دن میں 1100 سے زائد غیر قانونی تارکین وطن برطانیہ میں داخل

September 26, 2022

راچڈیل(ہارون مرزا)برطانیہ میں ایک ہی روز میں 11سو سے زائد غیر قانونی مہاجرین کی آمد نے بارڈر سیکورٹی فورسز کو بھی پریشانی میں مبتلا کر دیا، رواں ماہ میں دوسری مرتبہ بڑی تعداد میں غیر قانونی تارکین نے چینل عبور کیا ہے، وزارت دفاع کے ذرائع کے مطابق جمعرات کو 1150 افراد کو لے جانیوالی 21کشتیوں کو روکا گیا جوایک ماہ میں مجموعی طورپر تیسری بڑی کوشش ہے ،حکومتی اعدادو شمار کے مطابق تقریباً 32ہزار کے قریب افراد سال 2022کے دوران ابتک چینل عبور کر چکے ہیں جو برطانیہ کی بلند ترین شرح ہے، سابق وزیراعظم بورس جانسن اور سیکرٹری داخلہ پریتی پٹیل نے اپنے دور میں غیر قانونی کراسنگ روکنے کیلئے راست اقدامات کیے، فرانس کے ساتھ مشترکہ جدوجہد بھی جاری رہی مگر تمام تر کوششوں کے باوجود غیر قانونی مہاجرین کی آمد نہیں روکی جا سکی‘ مہاجرین کا راستہ روکنے کیلئے ایک متنازعہ قانون بھی متعارف کرایا گیا جس کے تحت چینل عبور کرنیوالے غیر قانونی مہاجرین کو پروسیسنگ کیلئے افریقی ملک روانڈا بھیجنے کا معاملہ سامنے آیا مگر وہ متنازعہ ہو گیا، مختلف انسانی حقوق کی تنظیموں کی مداخلت کی وجہ سے قانونی پیچیدگیاں سامنے آ گئیں اور مہاجرین کو روانڈا منتقل کرنے کا سلسلہ عارضی طو رپر روک دیا گیا، دوسری طرف انسانی اسمگلرز زیادہ سے زیادہ افراد کو برطانیہ پہنچنے کے لیے چینل عبور کرانے کے منہ مانگے دام وصول کر رہے ہیں، انکا موقف ہے کہ برطانیہ میں اس قانون کے نفاذ سے قبل اگر وہ برطانیہ پہنچ جائیں توانہیں کئی فوائد حاصل ہونگے اور وہ روانڈا منتقلی سے بھی بچ جائیں گے، رواں ماہ 4ستمبر کو بھی ساڑھے گیارہ سو کے قریب افراد نے چینل عبور کیا جبکہ اس ماہ تیسری مرتبہ بڑی کوشش کی گئی ہے 22اگست کو ایک دن میں 1295افراد کے ایک ہی دن برطانیہ میں داخل ہونیکا بڑا ریکارڈ بھی منظر عام پر آ چکا ہے، امیگریشن قوانین کا واضح طو رپر غلط استعمال‘ کمزور لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کا سبب بن رہا ہے، انسانی اسمگلروں سے نمٹنے کیلئے برطانوی بارڈر سیکیورٹی فورسز اور فرانس کی طرف سے بھی سمندر میں اقدامات جاری ہیں، برطانیہ کی نومنتخب وزیراعظم لز ٹرس بھی غیر قانونی تارکین وطن کو لیکر انتہائی سنجیدہ نظر آتی ہیں او ر و ہ ماضی میں اس امر کا برملا اظہار کر چکی ہیں کہ وہ برطانیہ کو غیر قانونی تارکین سے محفوظ رکھنے کے لیے موثر ترین قوانین پر سختی سے عمل کرائیں گی ۔