ابھی نہیں تو کبھی نہیں!

September 27, 2022

رابطہ … مریم فیصل
نئی برطانوی وزیر اعظم لز ٹرس حکومت کرنے کیلئے کمر کَس کے میدان میں آگئی ہیں اور اپنی کابینہ کے وزرا کے ساتھ مل کر برطانوی عوام کو مہنگائی سے نجات دلانے کی کوششوں میں لگ گئی ہیں، یہی وقت ہے جب کچھ کام کیا جائے ایک تو برطانوی عوام کوریلیف دینا ہے تاکہ وہ کورونا وبا کے بعد اپنی زندگیوں کو سکون سے نارمل انداز سے گزارنا شروع کر سکیں ،اس لئے ضروری ہے کہ اگلے الیکشنز تک لز ٹرس برطانوی عوام کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکیں یعنی وقت پر کچھ کرگزرنا عوام کے ساتھ ٹوری پارٹی کے لئے بھی ضروری ہے کیونکہ پے در پے وزر ائےاعظم کی رخصتی نے ٹوری پارٹی کا امیج عوام کے سامنے خراب کردیا ہے، ایک وزیر اعظم آتا ہے وہ وقت سے پہلے ہی چلا جاتا ہے کوئی ریفرنڈم میں بریگزٹ کے حق میں زیادہ ووٹ ملنے پر چلا گیا تو کوئی بریگزٹ نہ کروانے پر رخصت ہوا، کوئی کورونا میں پارٹی کرنے پر زبردستی رخصت کرادیا گیا ،ان سب تماشوں میں عوام کو سمجھ نہیں آرہا کہ یہ ہوکیا رہا ہے یہ کیا آنا جانا لگا ہوا ہے اور پھر کورونا پھیل گیا، اس نے زندگیوں کو جام کردیا اور جب دوبارہ سب کچھ رواں ہونے کا وقت آیا تو مہنگائی نے رکاوٹ ڈالنا شروع کردی،ایسی ہلچل والی صورتحال نے عوام کو بے چین اور پریشان کردیا کہ ملک کا سربراہ ٹک نہیں رہا لیکن مہنگائی ٹک گئی ہے ، اب برطانیہ کوئی ترقی پذیر ملک تو ہے نہیں کہ عوام حکومت سے بھی پریشان ہو اور مہنگائی کے ہاتھوں رلتی بھی رہے لیکن اس طرف توجہ دینے والا کوئی نہ ہو ، یہ تو مضبوط جمہوری ملک ہے یہاں حکومتی معاملات کو بھی سدھار ا جاتا ہے اور عوام کی پریشانی کو کم کرنے کے اقدامات بھی کئے جاتے ہیں ، اس لئے حکومت کی جانب سے ٹیکسز میں بھی کمی جارہی ہے، گھریلو اور کمرشل صارفین کے انرجی بلز میں بھی کمی کی جارہی ہے ، حکومت نے ابھی جو منی بجٹ پیش کیا ہے اس میں ایک فیصد ٹیکس میں کمی کی گئی ہے حالانکہ اس پر تنقید بھی کی جارہی ہے کہ ایک فیصد ٹیکس میں کمی سے زیادہ فائدہ انہی ٹیکس ادا کرنے والوں کو ہوگا جو سالانہ ڈیڑھ لاکھ پونڈٖ تک کی کمائی حاصل کرتے ہیں لیکن کم آمدنی والوں کو زیادہ فائدہ نہیں ہوگا اور جتنی سمجھ ہمیں مالی معاملات کی ہے ان کے مطابق ایسا ہے بھی لیکن اس وقت جب مہنگائی اس قدر بڑھ گئی ہے کہ روز مرہ کھانے پینے کی اشیا خریدنا ناممکن ہورہا ہے ،ایسے میں ٹیکس میں ایک فیصد کمی بھلے آٹے میں نمک برابر ہی لگے لیکن فی الحال اتنا سا نمک کچھ تو منہ کا ذائقہ تبدیل کرے گا اور پھر انر جی بلز پر بھی کیپ لگا کر عوام کو اس موسم سرما میں ہیٹر کی گرمی سے محروم ہونے سے بچایا جارہا ہے ۔ برطانوی حکومت کے یہ چھوٹے چھوٹے اقدامات عوام کے لئے ہی نہیں بلکہ ٹوری پارٹی کے لئے بھی زندگی بچانے کا کام کرسکتے ہیں ورنہ اگلے عام انتخابات حکمراں جماعت پر بھاری بھی ہوسکتے ہیں۔