فارماسسٹ ہیلتھ کیئر ٹیم کا بنیادی حصہ ہے، واجد اللہ خان

September 27, 2022

پشاور (جنگ نیوز) ینگ فارماسسٹ کمیونٹی پاکستان کے زیر انتظام عالمی یوم فارماسسٹ کی مرکزی تقریب پشاور کے نجی ہوٹل میں ہوئی جس میں ملک بھر سے فارمسسٹ سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔تقریب کے مہمان خصوصی ممبر صوبائی اسمبلی ملک واجد اللہ خان تھے۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ڈرگ کنٹرول اینڈ فارمیسی سروسز ڈاکٹر عباس خان ، ڈپٹی سیکرٹری ڈرگز محمد ابراہیم ، ڈائریکٹر ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری عمران اللہ ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے محمد سراج ،سینئر ڈرگ انسپکٹر پشاور ذاکر شاہ ، فاماسیوٹیکل مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن کے صدر رفیق ، جامعہ پشاور و کوہاٹ کے شعبہ فارمیسی کے سربراہان جمشید علی ، سعید احمد خان ،دوسری جامعات کے فیکلٹی ممبران، فارمیسی کونسل و تدریسی ہسپتالوں کے عہدیداروں سمیت ڈرگ انسپکٹرز اور ہاسپٹل فارماسسٹ موجود تھے ۔مقررین نے کہا کہ ہر 25 ستمبر کو عالمی یوم فارماسسٹ منانے کا مقصد عوام و خواص میں شعبہ صحت میں فارماسسٹ کے کردار کو اجاگر کرنا ہے فارماسسٹ ہیلتھ کیئر ٹیم کا بنیادی اور اہم حصہ ہےجس کی عدم موجودگی سے ہیلتھ سسٹم نا مکمل اور غیر فعال رہتا ہے۔ کسی بھی بیماری کی بہتری کا انحصار ادویات اور اسکے طریقہ استعمال پر ہوتا ہے۔ ادویات کی تیاری و ترسیل ،سٹوریج، معیاری ادویات کی پہچان، جعلی ادویات کی روک تھام، مریضوں کو صحیح مقدار میں مناسب دوا دینے کے ساتھ ساتھ مریضوں کو اسکے فوائد اور نقصانات سے آگاہ کرنے میں فارماسسٹ کا کلیدی کردار ہے۔وائی پی سی پشاور کے صدر وقاص نے کہا کہ اس وقت ملک میں سالانہ کم و بیش 5000 فارماسسٹس ملک کی مختلف جامعات سے فارغ ہورہے ہیں۔ ملک میں بالعموم اور خیبر پختونخوا میں بالخصوص اس اہم پیشے کو یکسر نظر انداز کیا جارہا ہے۔ کمزور قوانین کی موجودگی عوام کو معیاری اور سستی ادویات کی ترسیل اور حصول میں رکاوٹ ہے۔ سرکاری ہسپتالوں میں فارماسسٹ کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے جو عدالت عظمی اور وفاقی محتسب کے احکامات کے منافی اور سنگین خلاف ورزی ہے۔ انفارمیشن سیکرٹری انیس الرحمٰن نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ عوام کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے اور جان و مال کی حفاظت کی خاطر تحصیل اور بنیادی مرکزی صحت کی سطح پر فارماسسٹ کی تعیناتی عمل میں لائی جائے جسکی پالیسی فائل محکمہ صحت میں عرصے سے سرخ فیتے کی نذر ہے، اسکے علاوہ معیاری ادویات کی ترسیل اور جعلی ادویات کی روک تھام کیلئے تحصیل سطح پر ڈرگ انسپکٹر کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹریز کے قیام کی بھی اشد ضرورت ہےحکومت کو فارماسسٹ کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ انکی مہارت سے استفادہ کرکے عوام کو سستی اور معیاری ادویات کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔ممبر کور کمیٹی احسان خان نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ایک طرف ڈرگ انسپکٹرز کی تعداد انتہائی کم ہے تو دوسری طرف انکے پاس سٹاف ہے اور نہ کوئی لاجسٹک سپورٹ‘ جو معیاری ادویات کی فراہمی میں بڑی رکاوٹ ہے۔ جعلی اور غیر معیاری ادویات کی روک تھام کیلئے صوبہ کے مختلف اضلاع میں ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹریز قائم کرنے کے ساتھ ساتھ موجودہ لیبارٹری میں جدید آلات اور مزید فارماسسٹ کی تعیناتیوں کی اشد ضرورت ہے۔