سید مودودیؒ نے مسلمانوں کے اندر فرقہ پرستی اور تعصب کے بتوں کو توڑا، مقررین

October 05, 2022

برمنگھم (پ ر) عالمی مفکر اسلام، عظیم رہنماسید مودودی نے سرمایہ داری اور کمیونسٹ نظام کی یلغارکو چیلنج کیا، اسلام کے مکمل نظام کودنیا کے سامنے پیش کیا، مسلمانوں کے تعلیم یافتہ طبقے تک اپنی تقریروں اور تحریروں کے ذریعے اس پیغام کو پہنچایاکہ اللہ نے انسانوں اور اس کائنات کو پیدا کر کے رہنمائی کے بغیر نہیں چھوڑا، دنیا میں آج اگر امن اور انصاف نہیں ہے تو اس کی بنیادی وجہ یہ ہے دنیا انسانوں کے بنائے ہوئے قوانین پر عمل کر رہی ہے، سید مودودیؒ نے مسلمانوں کے اندر فرقہ پرستی اور تعصب کے تمام بتوں کو توڑ کر اللہ اور رسول اللہ ﷺ کی غلامی کی طرف بلایا، غیر مسلموں کو اسلام سے روشناس کرایا، یورپین ممالک نے اسلامی نظام کو ریسرچ کیا اور آج پورے یورپ میں فلاحی نظام قائم ہے اور مسلمانوں کے اندر تعلیم کا فقدان ہونے کی وجہ سے کسی بھی مسلمان ملک میں جمہوریت عدل اور انصاف کا نظام نہیں ہے، سید مودودی ؒکی یاد میں سید مودوی فائونڈیشن کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے مودودی فائونڈیشن کے سرپرست اعلیٰ علامہ سرفراز مدنی، چیئرمین محمد غالب، ممتاز عالم دین مولانا خالد محمود، تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی نے سید مودودی کے علمی اور فکری کام پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا وہ اس صدی کے عظیم رہنما تھے، انہوں نے اسلام کے خلاف بہت بڑے چیلنجوں کا مقابلہ کیا مگر وہ اپنے اصولی موقف پر قائم رہے ، ہمیشہ جرات اور استقامت کا مظاہرہ کیا، انہوں نے دو قومی نظریہ پیش کیا، تحریک پاکستان میں بھرپور حصہ لیا، بانی پاکستان کی دعوت پر ریڈیو پاکستان سے مکمل اسلامی نظام پیش کیا، انہوں نے ہمیشہ جمہوری پُرامن طریقے سے اسلامی نظام کے لیے کوشش کی، آج کے دور میں ان کی فکر لوگوں کے سامنے پیش کرکے مسلمانوں کے اندر انتہاپسندی ختم کرنے کی ضرورت ہے، اللہ کا نظام ہی انسانیت کے مفاد میں ہے۔ تقریب سے بابر سلیم راجہ، شبیر حسین، راجہ قمر عباس، جاوید اعوان، رب نواز چغتائی، خواجہ محمد سلیمان نے سید مودودیؒ کی علمی، تحقیقی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا، تقریب میں ممتاز کمیونٹی رہنما وعلما ئے کرام اور سیاسی جماعتوں کے قائدین مفتی عبدالمجید ندیم، پرفیسر میاں اختر علی، افتخار جگنو، حافظ محمد ادریس، مولانا سید الرحمان، راجہ رجاسب علی، خالد عبداللہ، اور دیگر سرکردہ رہنماوں نے شرکت کی۔