کون سا لباس سنّت سے ثابت ہے؟

November 25, 2022

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: ازار اور پاجامہ میں مسنون کون سا لباس سنت سے ثابت شدہ ہے ؟

جواب: رسول اللہ ﷺ کے استعمال کردہ لباس میں عام طور پر ازار (تہبند) کا ذکر ملتا ہے، پاجامہ کا استعمال صراحتًا تو نہیں ملتا تاہم حضورِ اکرم ﷺ سے شلوار خریدنا ثابت ہے، نیز اس میں ستر کا لحاظ بھی زیادہ ہے، اسی وجہ سے آپ ﷺ سے اسے پسند کرنا بھی ثابت ہے، لہٰذا ازار اور پاجامہ دونوں لباسوں کو سنت سے ثابت شدہ لباس کہا جائے گا، کسی ایک کو مسنون لباس کہنا اور دوسرے کو غیرمسنون کہنا درست نہیں ہے۔

حضرت ابو ہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ میں رسول اکرم ﷺ کے ساتھ ایک دن بازار گیا، آپ ﷺ ایک کپڑا فروش کے پاس گئے، اس سے آپ ﷺ نے چار درہم میں ایک شلوار خریدی، بازار والوں کے پاس ایک ترازو تھا جس سے وہ سامان وغیرہ وزن کیا کرتے تھے تو نبی اکرم ﷺ نے ان لوگوں سے کہا کہ دیکھو! ذرا جھکتا تولا کرو، تو لنے والے نے کہا کہ یہ ایسا کلام ہے کہ میں نے کسی سے نہیں سنا، آپ ﷺ کے ساتھ حضرت ابوہریرہؓ موجود تھے، انہوں نے کہا کہ تو کیا کہہ رہا ہے، تیرا دین اور دنیا سب برباد ہوجائے گا! کیا تم نہیں جانتے کہ یہ تیرے پیغمبر ہیں،اللہ کے رسول ﷺ ہیں، اس نے ترازو کو چھوڑ دیا اور فوراً رسول اکرم ﷺ کے دستِ مبارک کی طرف بوسہ دینے کے لیے جھپٹا، آپ ﷺ نے اپنے مبارک ہاتھ کو کھینچ لیا اور فرمایا کہ یہ عجمی بادشاہوں کا طریقہ ہے، ارے! میں تو تمہاری ہی طرح کا آدمی ہوں، ہاں! تم جھکا کر تولا کرو اور آپ ﷺ نے پاجامہ لے لیا۔

حضرت ابوہریرہؓ فرماتے ہیں کہ میں آگے بڑھا کہ میں اُٹھالوں تو نبی اکرمﷺ نے فرمایا کہ صاحبِ سامان اس کے اُٹھانے کا زیادہ حق دار ہے ، ہاں! اگر کمزور ہو، ضعیف ہو تو مسلمان کو اس کی مدد کرنی چاہیے، پھر حضرت ابوہریرہ ؓنے پوچھا (چوں کہ اللہ کے نبی ﷺ تو تہبند باندھتے تھے) کیا آپ ﷺ پاجامہ پہنتے ہیں؟ (جو آپ ﷺ نے پاجامہ خریدا) تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ رات میں بھی، دن میں بھی، سفر میں بھی، حضر میں بھی مجھے ستر پوشی کا حکم دیا گیا ہے۔‘‘ (مجمع الزوائد ومنبع الفوائد، کتاب اللباس، باب فی السراویل، رقم الحدیث:8510، ج:5، ص:121، ط:مکتبۃ القدسی)