پاکستان کے وقار کیلئے سیاست دان مذاکرات کریں، طارق محمود

November 29, 2022

مانچسٹر(غلام مصطفیٰ مغل)سابق صوبائی وزیر پنجاب میاں طارق محمود نے روزنامہ جنگ لندن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ قائد عوام اور پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ سابق وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف سے دو بار ملاقات ہوئی،جس میں پاکستان کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی ،میاں طارق محمود نے کہا کہ میاں صاحب بیماری کی حالت میں پاکستان سے برطانیہ علاج کی غرض سے آئے تھے۔مسلم لیگ ن سے کوئی بھی ملک سے بھاگنے کو تیار نہیں۔ وہ ملک سے کرپشن کا خاتمہ کرنا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کرپشن کا نام لے کر ملک کو جتنا بدنام کیا، اس کی دنیا میں مثال نہیں ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میاں صاحب کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل کر دیا گیا۔ ہم کسی پر کیچڑ نہیں اچھالنا چاہتے۔ عمران خان کسی کی سننے کو تیار نہیں، اس لیے پارلیمنٹ چھوڑ کر سڑکوں پر نکل آئے۔میاں طارق نے کہا کہ عمران خان کوئی ایک وعدہ بتائیں جو پورا کیا ہو۔ کسی بھی جمہوری ملک میں کابینہ کی منظوری کے بغیر بات نہیں کی جاسکتی۔ پاکستان کی عزت و وقار کے لیے ہم سب کو بیٹھ کر بات کرنی ہوگی،تمام سیاست دان مل بیٹھ کر بات کریں اور ملک کو معاشی تباہی سے بچائیں۔۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کو کوئی افسر پسند نہیں آتا تو اس کا تبادلہ کر دیا جاتا ہے۔ پنجاب میں بزدار جیسے نااہل کو وزیراعلیٰ بنانا کرپشن اور بدنظمی کی سب سے بڑی مثال ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا وزیر اعظم بیرونی تحائف بازار میں بیچ رہا ہو تو اس سے زیادہ بدنامی کی کیا بات ہوگی۔ میاں طارق محمود نے اپنے حلقہ ڈنگہ گجرات کے حوالے سے کہا کہ میں نے اپنے حلقہ میں سب سڑکیں تعمیر کروائیں اور ساتھ ساتھ ان کی مرمت کا کام بھی کیا جاتا تھا اور سکول،کالجز،یونیورسٹی اسپتال کے علاوہ چھوٹے کاروبار کو فروغ دینے کے لیے آسان اقساط پر قرضہ کی ادائیگی ،جس سے ملکی معیشت کو تقویت ملے، عمران خان کے دور حکومت میں میرے حلقے میں ایک بھی سڑک نہیں تعمیر ہوئی ،انہوں نے کہا کہ ڈنگہ کو چھوڑ کر جلال پور جٹاں اور کنجاہ کو تحصیل کا درجہ دیا گیا، تاکہ ان کی زمینوں کی قیمت بڑھے۔ اس کا حساب ان کو دینا ہوگا۔ ان کو عوام کا کوئی احساس نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کیلئے چین سرمایہ کاری کرنے لیے تیار نہیں تھا۔ مگر میاں برادرز کی وجہ سے پاکستان میں موٹر وے اور سڑکوں کے جال بچھائے گئے جس سے اندرون ملک آمدورفت سے عوام کو سہولت میسر آئیں، میری سوچ کے مطابق ڈنگہ میں ڈگری کالج ، میٹرنٹی ہسپتال اور تحصیل لیول ہسپتال موجود ہیں۔ ہم لوگوں کو بجلی، گیس، سٹیڈیم اور اعلیٰ معیار زندگی دینا چاہتے ہیں۔ آج لوگ سمجھدار ہیں، ان کو کارکردگی معلوم ہے اور وہ جانتے ہیں کہ کس کو ووٹ دینا ہے ۔