انرجی کی سب سے کم بچت کرنے والے گھروں کی انسولیشن کیلئے ایک بلین پونڈ کی فنڈنگ

November 30, 2022

لندن (پی اے) حکومت نے انرجی کی سب سے کم بچت کرنے والے گھروں کی انسولیشن کیلئے ایک بلین پونڈ کی فنڈنگ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ بزنس کے وزیر گرانٹ شیپس کا کہنا ہے کہ نئی فنڈنگ انرجی انڈیپنڈنٹ فیوچر کیلئے کام کی حکمت عملی کا حصہ ہے، اس سے لوگوں کو 310پونڈ سالانہ کا فائدہ پہنچے گا۔ ایکو سکیم کے تحت ان گھروں کو ٹارگٹ کیا جائے گا، جو انرجی کی کم بچت کی ریٹنگ میں شامل کئے گئے ہیں اور کونسل ٹیکس کے نچلے بینڈ میں ہیں۔ اس فنڈ کا ایک حصہ بہت ہی غریب لوگوں کے گھروں پر خرچ کیا جائے گا۔بزنس، انرجی، صنعت کے محکمے کا کہنا ہے کہ اس فنڈ کے تحت ان لوگوں کو سہولت دی جائے گی جو فی الوقت حکومت کی کسی دوسری سکیم سے مستفید نہیں ہو رہے ہیں، جس سے وہ اپنے گھروں کو اپ گریڈ کرسکیں گے۔ اپنی سہولت میں کمی کئے بغیرگھروں میں انرجی کے استعمال کو کم کرنے کیلئے مشوروں پر مبنی ایک معلوماتی مہم شروع کی جائے گی، جس پر 18 ملین پونڈ خرچ کئے جائیں گے۔ ان مشوروں میں انرجی بچانے کیلئے بوائلر اور ریڈی ایٹر کو بند کرنا شامل ہے۔ حکومت کی جانب سے دیئے جانے مشوروں میں پانی کو ریڈی ایٹر میں ڈالنے سے قبل بوائلر کے ٹمپریچر کو 75 درجہ سینٹی گریڈ سے کم کر کے 60درجہ سینٹی گریڈ کرنا، خالی کمروں کے ریڈی ایٹرز بند کرنا، کھڑکیوں اور دروازوں کی جھریوں کو بند کر کے گرمی کے زیاں کو کم کرنا شامل ہے۔ گرانٹ شیپس کا کہنا ہے کہ ایکو سکیم کے ذریعے ہزاروں افراد کو اپنے گھروں کو انسولیٹ کرا کر پونڈز کی بچت کرنے کا موقع ملے گا، اس کے ساتھ ہی اس سے ملازمتوں کے نئے مواقع بھی پیداہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ ہم اب تک لاکھوں گھروں کو بہتر بنانے پر 6.6 بلین پونڈ خرچ کرچکے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ سکیم دراصل ان لوگوں کیلئے ہے، جن کے گھر اس سے قبل اس طرح کی سکیموں کیلئے کوالیفائی نہ کرنے کی وجہ سے رہ گئے تھے۔ شیڈو بزنس سیکرٹر ی جوناتھن رینالڈز کا کہنا ہے کہ یہ سکیم بہت تاخیر سے شروع کی گئی ہے جبکہ ہمیں کئی سال قبل ہی اس حوالے سے بہت کچھ کردینا چاہئے تھا۔ انھوں نے فاسل فیول پر ملک کا انحصار ختم کرنے کیلئے منصوبہ بندی میں حکومت کی دلچسپی نہ ہونے کا بھی الزام لگایا۔ وزیراعظم رشی سوناک انرجی بچانے کے گر بتانے کی مہم میں توسیع کریں گے اور ایکو سکیم اگلے سال موسم بہار سے 3 سال کیلئے چلائی جائے گی اور اس میں کم خرچ میں ہونے والے اقدامات مثلاً دیواروں کی انسولیشن میں رہ جانے والے خلا کو بھرنا اور انھیں ہیٹنگ کیلئے اپ گریڈ کرنا شامل ہے۔ اس سکیم کے تحت ایک گھر پر اوسطاً 1,500 پونڈ خرچ ہوں گے۔ سوشل ہاؤسنگ میں رہنے والے لوگوں، کم آمدنی والے لوگوں اور فیول کے محتاج لوگوں کیلئے ایک ایکو سکیم پہلے ہی کام کررہی ہے۔ تاہم توسیع شدہ سکیم کے تحت اب وہ لوگ انرجی کے استعمال کے حوالے سے، جن کے گھروں کی ریٹنگ D یا اس سے کم ہے، مدد حاصل کرسکیں گے، خواہ وہ پرائیویٹ ہوں، کرائے کے گھر میں رہتے ہوں یا سوشل ہاؤسنگ میں ہوں۔ اگر آپ مستحق ہیں تو آپ کی انرجی فرم سروے کرے گی اور بہتری کیلئے ادائیگی کرے گی۔ یہ اعلان فیول پاورٹی کمپینرز کی طرف سے کیا گیا ہے لیکن ان کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کی مزید مدد کی ضرورت ہے جو زیادہ مستحق ہیں۔ نیشنل انرجی ایکشن کی چیف ایگزیکٹو ایڈم اسکورر کا کہنا ہے کہ یہ سکیم سب سے زیادہ ضرورت مند لوگوں تک پہنچنے کیلئے نہیں بنائی گئی،ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت کی توجہ سب سے پہلے بدترین پر ہونی چاہئے، سب سےزیادہخطرے سے دوچار لوگوں کی مدد کرنا چاہئے، اس رقم کا زیادہ حصہ ان کی مدد کے لئے جانا چاہئے۔ ایک اندازے کے مطابق برطانیہ کے 12 ملین گھروں کو ان کے انرجی پرفارمنس سرٹیفکیٹس پر ڈی یا اس سے کم درجہ دیا گیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ وہ طویل مدتی توانائی کی کارکردگی کے اہداف کو پورا نہیں کرتے ہیں۔BEIS کے مطابقفی الحال 46فیصد گھروں کی توانائی کی کارکردگی کی درجہ بندی C یا اس سے اوپر ہے، جو کہ 2010 کے مقابلے میں 13سے زیادہ ہے۔ چانسلر جیریمی ہنٹ نے اپنے بیان میں 2030 تک توانائی کی طلب کو 15 فیصد تک کم کرنے کیلئے ایک نئے ہدف کا اعلان کیا ہے۔ BEIS نے کہا کہ اس ہدف کو 2025 کے بعد 6 بلین پونڈ کی اضافی سرمایہ کاری سے مدد ملے گی۔ جیریمی ہنٹ نے کہا کہ ایکو سکیم سےسیکڑوں ہزاروں لوگوں کو اپنے گھروں کو بہتر طریقے سے انسولیٹ کرنے میں مدد کرے گی۔گرین پیس برطانیہ کی توانائی کی مہم چلانے والی جارجیا وائٹیکر نے دعویٰ کیا ہے کہ تقریباً 70 لاکھ گھر اس وقت ایندھن کی قلت کا شکار ہیںجبکہ انگلینڈ اور ویلز میں 19 ملین گھر بری طرح سے انسولیشن کے مسئلے کا شکار ہیں۔ انہوں نےحکومت کی امدادی سکیم کو سمندر میں ایک قطرہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس موسم سرما میں اور آنے والی سردیوں میں اچھی طرح گرمرکھنے کی ضرورت ہے۔