ارشد شریف کیس: تسنیم نے فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کو کوئی ثبوت نہیں دیا

December 08, 2022

لندن (مرتضیٰ علی شاہ)ارشد شریف کیس، تسنیم نے فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کو کوئی ثبوت نہیں دیا، حیدر نے ثبوت مانگنے پر فہرست میں نواز شریف کے سیکرٹری اور اعجاز گل کا نام بھی شامل کردیا۔ ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کرنے والی فیکٹ فائنڈنگ ٹیم (ایف ایف ٹی) نے سید تسنیم حیدر اور ان کے وکیل مہتاب انور عزیز سے کہا کہ وہ ثبوت پیش کریں کہ عمران خان اور ارشد شریف کے قتل کی منصوبہ بندی لندن سے کی گئی اور اس پر عمل درآمد کیا گیا لیکن انہوں نے ایف ایف ٹی کو قتل کی سازش کے دعوے کی پشت پناہی کے لیے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔ ٹیم کی رپورٹ کے مطابق تسنیم حیدر کا 31 نومبر کو ایف ایف ٹی افسران – ایف آئی اے کے اطہر وحید اور آئی بی کے عمر شاہد حامد نے آن لائن انٹرویو کیا لیکن یہ سمجھا جاتا ہے کہ آج تک مہتاب عزیز کی طرف سے کوئی ثبوت پاکستانی تفتیش کاروں کے حوالے نہیں کیا گیا۔ جب فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے تسنیم حیدر سے اپنے اس دعوے کی حمایت میں ثبوت پیش کرنے کو کہا کہ 8جولائی 2022کو عید کے دن اس نے نواز شریف، ناصر بٹ، انجم چوہدری اور پانچ دیگر افراد سے ملاقات کرکے عمران خان پر حملے کی سازش کی اور انہیں شوٹرز فراہم کرنے کو کہا تو حیدر نے راشد نصر اللہ (نواز شریف کے سیکرٹری) اور اعجاز گل کا نام بھی فہرست میں شامل کیا اور کہا کہ سازش حسن نواز شریف کے دفتر میں کی گئی۔ ایف ایف ٹی نے رپورٹ میں لکھا کہ ایف ایف ٹی نے مزید کہا کہ اس الزام کو ثابت کرنے کے لیے کوئی ٹھوس ثبوت پیش کریں، انہوں (تسنیم حیدر) نے کہا کہ وہ بحیثیت شخص خود ایک ثبوت ہیں۔ تسنیم حیدر نے ایف ایف ٹی کو بتایا کہ انہیں لیاقت ملک (لیاقت محمود) نے ناصر بٹ اور دیگر کے خلاف عوامی الزامات لگانے کا مشورہ دیا تھا۔ تسنیم حیدر کی پہلی پریس کانفرنس میں لیاقت ملک موجود تھے۔